عمران کو ہر چیز سے کھیلنے کی عادت ہے،عظمیٰ بخاری

September 29, 2022

کراچی(ٹی وی رپورٹ)ن لیگ کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ہمارے حلق میں ورلڈ کپ پھنس گیا، عمران خان کو ہر چیز سے کھیلنے کی عادت ہے، تحقیقاتی صحافی دی نیوز عمر چیمہ نے کہا کہ عمران خان بغیر ثبوت دوسروں پرالزامات لگاتے رہےان کی کسی غلطی سے ملک کو نقصان ہورہا ہے تو اس کا احتساب ہونا چاہئے،سینئر صحافی و تجزیہ کار حبیب اکرم نے کہا کہ عمران خان کے الزام پر کمیشن بنائیں تب سازشوں کا راستہ رکے گا، وہ جیو نیوز کے پروگرام’’آپس کی بات‘‘ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کی رہنما عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ عمران خان الزام خان ہے اس کا کام صرف الزام لگانا ہے، عمران خان کو ہر چیز سے کھیلنے کی عادت ہے ، ہمارے حلق میں 92ء کا ورلڈکپ پھنس گیا ہے، نہ وہ کھیلا ہوتا نہ ہمارے ساتھ یہ ہورہا ہوتا، انہوں نے ہر چیز سے کھیلنا ہے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے ساتھ کھیلنا ہے، انہوں نے پاکستان کے تین ٹکڑے کرانے پر پلے کرنا ہے، انہوں نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر پلے کرنا ہے، کچھ چیزیں پلے کرنے کیلئے نہیں ہوتیں۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی تمام تر کوششوں کے باوجود قومی سلامتی کمیٹی نے سائفر کو غیرملکی سازش ماننے سے انکار کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ اسے مداخلت قراردیا، عمران خان کا کام پراپیگنڈہ کر کے عام آدمی کو اس میں الجھانا ہے، پاکستانی عوام غلام نہیں لیکن عمران خان غلام ہیں، عمران خان امریکا سے تعلقات بہتر کرنے کیلئے ہزاروں ڈالرز ماہانہ پر لابنگ فرم ہائر کرتے ہیں، عمران خان پاکستان کو اپنے ترکہ میں نہیں لے کر آئے، ریاستی ادارے شٹ اپ کال دے رہے ہیں مگر عمران خان نہیں مانے گا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان جواب دیں اعظم خان جن منٹس میں تبدیلی کرنا چاہ رہے تھے وہ پاکستان کی خدمت تھی یا ملک کا نقصان ہونا تھا، عمران خان کی کن کن باتوں کو نظرانداز کیا جائے گا، حکومت پاکستان کو عمران خان اور اعظم خان کی لیک آڈیو کا نوٹس لینا چاہئے، ہم نے مہینوں کے ریمانڈ بھگتے ہیں عمران خان کے تو بالوں کی سیٹنگ بھی خراب نہیں ہوئی۔ سینئر صحافی وتجزیہ کار حبیب اکرم نے مزید کہا کہ عمران خان اور اعظم خان نے اگر سائفر میں لفظی ترمیم کرکے قومی سلامتی کمیٹی میں پیش کیا تو سوال اٹھتا ہے کہ اتنے بڑے فورم پر غلط پیش کردہ سائفرپریہ فیصلہ کیسے ہوگیا کہ امریکا سے اس پر احتجاج کیا جائے، عمران خان کا سیاسی بیانیہ ہے کہ غیرملکی سازش سے ان کی حکومت گئی جبکہ ریاست پاکستان کا موقف ہے کہ سائفر مداخلت کی کوشش ہے، عمران خان نے وزیراعظم ہوتے ہوئے غیرملکی سازش کا الزام لگایا لیکن کوئی کمیشن نہیں بنایا گیا، عمران خان کے الزام پر کمیشن بنائیں تب سازشوں کا راستہ رکے گا۔ تحقیقاتی صحافی دی نیوز عمر چیمہ نے مزید کہا کہ عمران خان کے دور میں صرف امریکا ہی نہیں چین ، سعودی عرب، ترکی اوریورپی ممالک کیساتھ بھی بہتر نہیں تھے ، عمران خان کی کسی غلطی سے ملک کو نقصان ہورہا ہے تو اس کا احتساب ہونا چاہئے، عمران خان بغیرثبوت دوسروں پرالزامات لگاتے رہے، امریکا میں پاکستانی سفیر کا سائفر سات مارچ کو آیا جبکہ پی ٹی آئی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی خبریں پچھلے سال اکتوبر نومبر سے آرہی تھیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے جب سائفر کے معاملہ پر وضاحت کی تو عمران خان اور ان کے ساتھیوں کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا سیاسی معاملات سے کیا تعلق ہے۔