قدرتی طور پر قوت مدافعت بڑھانا ہو تو کیا کھائیں؟

November 24, 2022

انسان کا مدافعتی نظام مضبوط ہو تو اسے قدرتی طور پر مختلف بیماریوں اور انفیکشن سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ قوت مدافعت مضبوط ہو تو انسان کئی طرح کی بیماریوں (بالخصوص وائرل بیماریوں) سے لڑسکتا ہے۔ اگرچہ ویکسین، دوائیں اور تجویز کردہ علاج مریض کے جسم کو بیکٹیریا اور وائرس سےنجات دلانےمیں مدد فراہم کرتے ہیں، تاہم مدافعتی نظام اس تمام بوجھ کو برداشت کرنے کی قوت حتیٰ کہ بیماریوں سے بچاؤ کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔

انسان کیا کھاتا ہے، کیا پیتا ہے، کتنی ورزش کرتا ہے، یہ سب چیزیں قوّت مدافعت بڑھانے میں اہم کردارادا کرتی ہیں۔ مختلف نوعیت کے وٹامن، مناسب مقدار میں پروٹین اور لحمیات کے علاوہ کیلشیم سے بھرپور غذا کا استعمال مدافعتی نظام کو رواں رکھنے کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ طبی ماہرین ایسی غذاؤں کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں جن سے قوت مدافعت بڑھتی ہے جیسے کہ دہی، پالک، لہسن، کیلا، مچھلی، انڈہ، پنیر، ادرک، لیموں، ترش پھل جیسے کینو، گریپ فروٹ، شہد اور مختلف میوہ جات وغیرہ ۔

ترش پھل

قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن سی لازمی قرار دیا جاتا ہے۔ وٹامن سی ایک اہم فزیالوجیکل اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو کولاجن فائبر اور نیوروٹرانسمیٹر کے بننے اور پروٹین میٹا بولزم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کھٹے یا ترش پھلوں میں وٹامن سی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ ایک مطالعہ کے نتائج میں بتایا گیا کہ غذا میں ذائقے دار ترش پھل جیسے کہ سنگترہ، لیموں، چکوترا اور موسمبی وغیرہ کو شامل کرنا صحت مند رہنے کے لیے مفید ہوتا ہے۔ ایک تحقیقی مطالعے کے نتائج کے مطابق وٹامن سی کی کمی سے زخموں کے بھرنے کا عمل سست روی کا شکار ہو جاتا ہے اور انفیکشن سے بچاؤ کے لیے جسمانی مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے۔

کیلا

بیش بہا فوائد کے حامل اس پھل میں تین طرح کی قدرتی شکر (سکروز، فروکٹوز اور گلوکوز) پائی جاتی ہے۔ اس میں موجود فائبر کی وجہ سے یہ فوری توانائی پہنچانے کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ کیلے میں وٹامن بی اور سی کی زیادہ تر اقسام پائی جاتی ہیں۔ ایک کیلے میں سیب کی نسبت 4گنا زیادہ پروٹین ،دوگنا زیادہ کاربوہائیڈریٹس، تین گنا زیادہ فاسفورس ، پانچ گنا زیادہ وٹامن A اور آئرن اور دوگنا زیادہ دوسرے وٹامنز اور معدنیات شامل ہوتے ہیں۔ اس کا ملک شیک جسم کی قوت مدافعت بڑھانے کے علاوہ اعصابی نظام کی بہتری میں مدد کرتا ہے۔

سیب کا سرکہ

سیب کا سرکہ غذائیت سے بھرپور اور اینٹی مائیکروبیل خصوصیات سے مالا مال ہوتاہے۔ یہ جسم کوانفیکشن سے پاک رکھنے اور قوت مدافعت میں فوری اضافے کے لیے ایک بہترین انتخاب ہے۔ سیب میں پایا جانے والا جزو’پیکٹن‘ جب ہضم ہوجاتا ہے تو جسم میں اچھے بیکٹیریا میں تبدیل ہو جاتا ہے اور اس طرح اینٹی باڈیز اور سفید خلیات کی پیداوار بڑھ جاتی ہے،جوبیماریوں کے خلاف لڑتے ہیں۔

مچھلی، پنیر، انڈہ

ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی کے تحقیق کاروں کے نتائج کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں وٹامن ڈی بھی کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی مدد سے مختلف جراثیم کو مارنے والے سیلز پیدا ہوتے ہیں۔ ایک اور تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی قوت مدافعت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی سے جسم انفیکشن کا شکار ہوتا ہے۔ اپنی خوراک میں وٹامن ڈی سے بھر پور اشیا شامل کریں جیسے کہ مچھلی، پنیر، انڈے کی زردی اور کچھ مشرومز وغیرہ۔ اس کے علاوہ، سورج کی روشنی بھی وٹامن ڈی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

ادرک

طبی ماہرین کے مطابق ادرک میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس انسانی جسم میں قوت مدافعت کو بہتر اور مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس میں پایا جانے والا ’جنجرولز‘ نامی مادہ اگر چہ ترش ذائقے کا باعث بنتا ہے لیکن یہی ادرک کے طبی فوائد کی وجہ بھی ہے۔ انہی طبی فوائد کے باعث ادرک کو روایتی اور غیر روایتی طریقہ ہائے علاج میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بہترین فوائد کے حصول کے لئے خشک کے بجائے تازہ ادرک استعمال کیا جانا چاہیے۔

لہسن

لہسن بھی قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ اسے خالی پیٹ کھانے سے جسم کا مدافعتی نظام مضبوط اور جسم بیماریوں سے لڑنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے۔ لہسن ایک قدرتی اینٹی بائیوٹک ہے۔ اس کا استعمال خون پتلا کرنے کے ساتھ ساتھ دوران خون بھی تیز کرتا ہے۔

ہلدی

ہلد ی ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہے، جو کئی طرح سے انسانی جسم کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس کا استعمال برسوں سےطب میں اہم سمجھا جاتا رہا ہے۔ اپنی اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات کے باعث ہلدی صحت کے بہت سے مسائل فوری طورپرحل کرتی اور کینسر سے محفوظ رکھتی ہے۔

دہی

دہی ڈیری پراڈکٹس میں سپر ہیرو تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف قوت مدافعت بڑھانے اور بیماریوں سے لڑنے کا ذریعہ ہے بلکہ اسے وٹامن ڈی اورجسم کی قدرتی حفاظت کا خزانہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ دہی میں مختلف پھل شامل کرکے اس کی افادیت میں مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ دہی میں کیلشیم ، پروٹین اور پروبائیوٹک کثیر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے پروبائیوٹک (مفید بیکٹیریا) ناصرف نظام انہضام کو بہتر کرتے ہیں بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔

زیتون کا تیل

مضبوط مدافعتی نظام کے لیے زیتون کا تیل بہترین ہے۔ اس میں اومیگا 6 عنصر پایا جاتا ہے، جو جسم کو کئی خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہونے سے روکتا ہے۔ زیتون کا تیل اینٹی آکسیڈنٹ ہونے کے سبب زہریلے مادوں، انفیکشن اور دیگر جراثیم کو حملہ آور ہونے سے روکتا ہے۔

سبز چائے

سبز چائے کا استعمال جوڑوں کے درد،دل کی بیماریوں اور الزائمر جیسی موذی بیماریوں کے حملے کو کم کرتا ہے۔ اس سے ذہنی سکون بھی حاصل ہوتا ہے۔ یہی نہیں سبز چائے میں پولی فینالک کی کافی مقدار موجود ہوتی ہے، جو سرطان جیسی موذی بیماری کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتی ہے۔

پالک

پالک وٹامن سی ،اے،بیٹاکیروٹین اوردیگر اہم غذائی اجزاء پرمشتمل ہونے کے باعث مختلف انفیکشن سے لڑنے میں مدافعتی نظام کی مددکرتاہے۔ تاہم پالک استعمال کرتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ اسے زیادہ دیر نہ پکایا جائے کیونکہ کم پکانے کے باعث اس کی غذائی صلاحیت برقرار رہتی ہے۔

قدرتی اجزا ء اور قدرتی غذاؤں کے استعمال کے ساتھ مختلف قسم کی ورزش کے ذریعے بھی قوت مدافعت بڑھائی جاسکتی ہے۔ ان کے ذریعے نہ صر ف دورانِ خون صحیح رکھنے میں مدد ملتی ہے بلکہ موٹاپے، جوڑوں کی بیماریوں اور خاص قسم کے ذہنی عارضوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔