اڈیالہ جیل کی ویڈیوز سامنے آنے پر 2 ہیڈ وارڈرز معطل، ایک کا تبادلہ

November 29, 2022

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) سینٹرل جیل اڈیالہ کی مبینہ ویڈیوزسامنے آنے پر 2 ہیڈوارڈرزکومعطل اورایک ہیڈوارڈرکاتبادلہ کردیا گیا، جبکہ منشیات کی مبینہ فروخت میں ملوث بتائے گئے تین قیدیوں کوفیصل آبادجیل بھجوادیاگیا۔سوشل میڈیاپر بعض ایسی ویڈیوزبھی وائرل ہوئی ہیں جن میں اڈیالہ جیل کی ایک بارک کے کمرے میں بعض حوالاتیوں کوجواکھیلتے ہوئے دکھایا گیااس کے علاوہ ایک وارڈرکوجیل کے اندرمسجدکے سامنے ایک اسیر سے کرنسی نوٹ لیتے ہوئے دیکھاجاسکتاہے۔ ذرائع کاکہناہے کہ یہ ویڈیوزمبینہ طورپرپین کیمرے سے بنائی گئی ہیں اورانہیں بعض اسیروں کی جانب سے جیل حکام کوبلیک میل کرنے کے لئے استعمال کیاجارہاہے۔ ان ویڈیوزکے منظرعام پرآنے پر ڈی آئی جی جیل خانہ راولپنڈی ریجن سعیداللہ گوندل نے انکوائری کاحکم دے دیاہے۔ ایک ہیڈوارڈمحمدیاسین کو انتظامی بنیادوں پر ڈسٹرکٹ جیل اٹک بھیج دیاگیا جب کہ ویڈیومیں حوالاتی داؤدبیگ سے کرنسی نوٹ لینے والے ہیڈوارڈر محمدنفیس خان اورایک اورہیڈوارڈرذوالفقاراحمد کوتین ماہ کے لئے معطل کردیاگیا۔ ان پراختیارات کے ناجائزاستعمال ،کرپشن اورفرائض میں غفلت کے الزامات ہیں ،حوالاتی داؤدبیگ کوپہلے ہی ڈسٹرکٹ جیل جہلم بھجوادیاگیاتھا،جب کہ پیرکو اڈیالہ جیل کے مزیدتین قیدیوں راشدافتخار،ہارون خان اوربلال خانکوانتظامی بنیادوں پر سینٹرل جیل فیصل آبادبھجوادیاگیا۔ ان پرالزام ہے کہ وہ جیل میں منشیات کی فراہمی میں ملوث ہیں۔جیل حکام کاکہناہے کہ بعض اسیروں کی جانب سے بلیک میلنگ حربے استعمال کئے جارہے ہیں اورمذکورہ ویڈیوزبھی اسی بلیک میلنگ کے تحت بنائی گئی ہیں ۔ ذرائع کاکہناہے کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ انتظامی بنیادوں پرآئندہ چندروزمیں مزیداسیروں کودیگرجیلوں میں منتقل کرے گی ۔