صوبائی اسمبلیاں تحلیل ہونے سے بچانے کا ٹاسک اعظم نذیر تارڑ کے سپرد

December 01, 2022

اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی حکومت نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو دوبارہ عہدہ سنبھالتے ہی صوبائی اسمبلیاں ممکنہ تحلیل سے بچانے کا بڑا ٹاسک دے دیا،پنجاب اورخیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ کے ممکنہ آپشن کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے،اہم ملاقاتوں میں اسمبلی اجلاس جاری ہوتے ہوئے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے ، اعتماد کا ووٹ لینے کے آپشنز پر غور ہو گا ، تحریک عدم اعتماد کے علاوہ پنجاب اورخیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ کے ممکنہ آپشن کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاق نے صوبائی اسمبلیوں کو ممکنہ تحلیل سے بچانے کے لیے اہم اقدامات شروع کردئیے ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا استعفٰی نامنظور کرتے ہوئے انہیں دوبارہ ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت کی گئی تھی، جس کے بعد انہیں عہدہ سنبھالتے ہی اس سلسلے میں اہم ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ حکومت پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کے بیانات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے جبکہ اس سلسلے میں جاری سیاسی سرگرمیوں، اہم ملاقاتوں اور رابطوں میں پنجاب و خیبر پختونخوا اسمبلیوں میں وزرائے اعلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے ممکنہ آپشنز پر غور بھی کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب اور پختونخوا اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے بعد دونوں صوبوں میں گورنر راج کے نفاذ کے ممکنہ آپشن کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔علاوہ ازیں یہ سوال بھی زیر غور ہے کہ اگر اسمبلی اجلاس جاری ہو تو پھر کیسے تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے۔ تحریک عدم اعتماد کے علاوہ اعتماد کا ووٹ لینے کے آپشنز پر بھی غور ہوگا۔ اتحادی جماعتوں کی جانب سے اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ پنجاب حکومت کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہو تو کیا اسمبلی تحلیل ہوسکتی ہے؟۔ دونوں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے پیش نظر قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی حکومت نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو ٹاسک دے دیا ہے۔