ندیم ضحاوی کے مالی معاملات کی تفتیش کرائی جائے، رشی سوناک کو مشیر اخلاقیات کا مشورہ

January 26, 2023

لاہور(پی اے )وزیراعظم کے اخلاقیات سے متعلق مشیر نے انھیں مشورہ دیا ہے،ایچ ایم آر سی کے ساتھ اپنے سابقہ ادا نہ کئے جانے والے ٹیکسوں پر سمجھوتہ کرنے کے حوالے اس وقت جبکہ اپوزیشن کی جانب سے ندیم ضحاوی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جارہا ہے ،وزیرا عظم کو چاہئے کہ ندیم ضحاوی کے مالی معاملات کی تفتیش کرائی جائے، ٹوری پارٹی کی سابق وزیرکیرولین نوکس کا کہناہے کہ ندیم ضحاوی کو اپنے خلاف تحقیقات کے دوران اپنے منصب سے علیحدہ ہوجانا چاہئے،لیکن سونک کابینہ وزیر کرس فلپ کا کہناہے کہ تفتیش کے دوران انھیں اپنی موجودہ ذمہ داریاں پوری کرتے رہنا چاہئےکیونکہ تفیتیشی رپورٹ آنے سے پہلے ہی کوئی فیصلہ اخذ کرلیا غیر منصفانہ ہوگا۔ضحاوی خودبھی ٹوری پارٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے عہدے پر برقرار رہنا چاہتے ہیں ،ان کے اتحادیوں اور انھوں نے خود بھی اس تنازعے کے حوالے سے وزیر اعظم کے طریقہ کار کا دفاع کیا ہے۔کرس فلپ کا کہناہے کہ بعض اضافی حقائق سامنے آنے کے بعد وزیراعظم نے اختتام ہفتہ تفتیش شروع کرادی ہے ۔کرس فلپ کا کہناہے کہ اکتوبر میں جب ضحاوی کو کنزرویٹو پارٹی کا چیئر مین بنایا جارہاہے تھا اس وقت وزیر اعظم کو بتایا گیاتھا کہ ضحاوی کے ٹیکس کے معاملات درست ہیں۔ندیم ضحاوی نے گزشتہ ہفتہ کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ انھوں نے HMRC کے ساتھ ٹیکس تنازعہ ادائیگی کے بعد طے کرلیاہے،اور ٹیکس حکام نے یہ تسلیم کرلیا کہ یہ لاپرواہی تھی جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا گیا۔ تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ انھوں نے تنازعہ طے کیلئے کتنی ادائیگی جبکہ بی بی سی کا خیال ہے کہ یہ گزشتہ جولائی اور ستمبر کے دوران اس وقت طے کیا گیاتھا جب ضحاوی بورس جانسن کی کابینہ میں وزیر خزانہ تھے اور اس طرح HMRC ان کا ماتحت ادارہ تھا ،بی بی سی کا خیا ل ہے کہ یہ تنازعہ طے کرنے کیلئے جرمانہ سمیت کم وبیش 5 ملین پونڈ کی ادائیگی کی گئی تھی۔پیر کو وزیراعظم رشی سوناک کے ایک ترجمان نے کہاتھا کہ وزیر اعظم کو گزشتہ ہفتہ تک یہ پتہ نہیں تھا کہ ندیم ضحاوی نے معاملہ طے کرنے کیلئے جرمانہ بھی ادا کیاتھا۔ وزیراعظم کو ان کے مشیر اخلاق نے مشورہ دیا ہے کہ وہ اس بات کا جائزہ لیں کہ کیا ندیم ضحاوی نے وزارتی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تو نہیں کی ہے ۔ندیم ضحاوی کا کہناہے کہ اس تفتیش کے دوران ہو کنزرویٹو پارٹی کے چیئر مین کی حیثیت سے کام کرتے رہیں گے کیونکہ پارٹی کاانتظام اور سیاسی کمپیننگ ان کی ذمہ داری ہے۔انھوں نے تفتیش کے سلسلے میں معاوت کرنے کا بھی وعدہ کیا اور کہا کہ انھیں یقین ہے کہ انھوں نے تمام کام اصول کے مطابق کئے ہیں۔لیکن دارلعوام میں خواتین اور ایکویلٹیز کمیٹی کی سربراہ کیرولن نوکس نے کہا کہ تفتیش کے دوران ندیم ضحاوی کو عارضی طورپر اپنے عہدے سے الگ ہوجانا چاہئے۔ان کا کہناتھا کہ ان کا مفاد اسی میں ہے کہ وہ تفتیش اور پارٹی کے چیئرمین کے درمیان کچھ فاصلہ رکھیں۔انھوں نے ندیم ضحاوی پر زور دیا کہ وہ صحافیوں اور دیگر حلقوں کی جانب سے اٹھائے گئے تمام سوالات کا جواب دے کر خود کو مسٹر کلین ثابت کریں ،لیبر پارٹی کے قائد سر کیر اسٹارمر نے کہا کہ ان کی پوزیشن ناقابل مدافعت ہے ،شیڈو وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ وہ اخراجات زندگی میں اضافے ،ہڑتالوں اور این ایچ ایس کی صورت حال کے حوالے سے مسائل اور مشکلات میں گھری ہوئی حکومت کیلئے بڑا بوجھ بنتے جارہے ہیں۔