صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل عمران خان کی ضد تھی، تجزیہ کار

January 27, 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال پی ٹی آئی کو سمجھایا اسمبلی نہ توڑیں، اب دیکھیں کیا حال ہے

کیا پرویز الٰہی کا بیان ٹھیک ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل عمران خان کی ضد تھی،ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل ناکام ہوئے تو شہباز شریف،اسحاق ڈار ناکام ہوئے تو نواز شریف ذمہ دار ہیں

مظہر عباس نے کہا کہ پرویز الٰہی کا بیان بالکل ٹھیک ہے فیصل واوڈا بھی یہی بات کررہے تھے، شاید کچھ عرصہ بعد عمران خان بھی تسلیم کرلیں کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ درست نہیں تھا، محسن نقوی کا نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرر، پولیس افسران کے تبادلے وہ ساری چیزیں ہیں جو وقت سے بہت پہلے شروع ہوگئی ہیں

پی ٹی آئی کے زیادہ تر لیڈرز اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حق میں نہیں تھے، آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے کے بعد مہنگائی بہت زیادہ بڑھنے کا عمران خان کو فائدہ ہوگا۔

شہزاد اقبال کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی کی اس بات کے سوا تمام باتوں سے متفق ہوں کہ فواد چوہدری کو پہلے پکڑلیا جاتا تو شاید اسمبلیاں نہ تحلیل ہوتیں، میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی کا الیکشن کی یقین دہانی ملے بغیر اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ درست نہیں ہوگا، راجا ریاض آج اپوزیشن لیڈر اس لیے ہیں کہ عمران خان نے انہیں یہ جگہ دی، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفے قبول کرنا حکومت کو سوٹ نہیں کرتا ہے، تحریک انصاف کے تمام جارحانہ فیصلے عمران خان کرتے ہیں باقی لیڈرز کا کردار ثانوی ہوتا ہے۔

بینظیر شاہ نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل عمران خان کی ضد تھی، پرویز الٰہی کا اسمبلیوں کی تحلیل کا ملبہ فواد چوہدری پر ڈالنا غلط ہے، پرویز الٰہی کے اقدامات سے پنجاب میں ن لیگ کے ووٹ بینک کو کافی نقصان ہورہا تھا، پی ایم ایل کیو کا پنجاب میں گوجرانوالہ سے اضلاع لے کر گجرات ڈویژن بنانا بہت اہم فیصلہ تھا

پنجاب میں ن لیگ کا گڑھ لاہور نہیں گوجرانوالہ ہے، پرویز الٰہی نے اس طرح گوجرانوالہ میں ن لیگ کا ووٹ بینک تقسیم کردیا ہے۔

حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی کی یہ بات غلط ہے کہ عمران خان کے اردگرد لوگ انہیں لے ڈوبے ہیں، پی ٹی آئی کے ان لیڈرز کی سپورٹ ضرورت تھی لیکن جارحانہ فیصلے عمران خان نے خود لیے۔