کیماڑی میں مشتبہ زہریلی گیس سے 18ہلاکتیں اب تک معمہ

January 28, 2023

کراچی (بابر علی اعوان /اسٹاف رپورٹر) محکمہ صحت سندھ نے کیماڑی کی یونین کونسل 8کے علی محمد گوٹھ اور مواچھ گوٹھ میں زہریلی گیس سےاچانک 18ہلاکتوں کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے تاہم تاحال اموات کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں ۔محکمہ صحت سندھ اور محکمہ ماحولیات کی ٹیمیں ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ اموات کی وجوہات جاننے کے لئے تحقیق کر رہی ہیں ۔اموات کی وجوہات سامنے نہ آنے کی صورت میں محکمہ صحت سندھ نےپوسٹ مارٹم کرانے کے لئے پولیس سرجن کو بھی آن بورڈ لے لیا ہے ۔ محکمہ صحت کے کیمپ میں گزشتہ روز 71مرد خواتین اور بچے بخار اور گلے کی خرابی کی انہی علامات کے ساتھ آئے جن میں سے 2کو سول اسپتال اور2 کو مرشد اسپتال بھیجا گیاجبکہ باقی کے مختلف ٹیسٹ کی رپورٹس آنا باقی ہیں ۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق10سے 25 جنوری کے دوران 18افراد کی اچانک اموات ہوئیں جن میں ہر عمر کے افراد شامل ہیں تاہم ان کی اموات کی وجہ تاحال پتہ نہیں چل سکی جس کے لئے تحقیقات جاری ہیں۔وفات پانے والے افراد کی ابتدائی علامات بخار، گلے کی خرابی ، سانس کی تنگی اور نظام تنفس میں خرابی سامنے آئی۔اموات کی مشتبہ وجوہات میں قریبی قائم نئی پلاسٹک اورتیل فیکٹریوں سے خارج ہونے والی گیس بھی ہو سکتی ہے جس سے وفات پانے والوں کو سانس کی تنگی اور گلے میں خراش ہوئی ۔ اہل علاقہ نے ان نئی فیکٹریوں سے اٹھنے والے عجیب بو کا بھی ذکر کیا جس سے وہ اذیت اور کوفت کا شکار ہو رہے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق واقعے کے بعد فوراً ردعمل دیا گیا اور مختلف اقدامات کیے گئے۔ علاقے میں قائم فیکٹریوں کو سیل کر دیا گیا ۔ محکمہ صحت ، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات کے افسران نے علاقے کا مکمل دورہ کیا۔ مواچھ گوٹھ کے قریب قائم صحت کی سہولیات کے مراکز کو الرٹ کرکے ادویات اور سازوسامان فراہم کیا گیا۔علاقے میں میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے ۔کیمپوں میں خاطر خواہ ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرامیڈیکس کو تعینات کیا گیا۔ ایمبولینس سروس چوبیس گھنٹوں کیلئے فراہم کر دی گئی۔نئے کیسز کی صورت میں قریب قائم نجی مرشد اسپتال اور سول اسپتال کراچی میں منتقلی کے لئے نظام تشکیل دیا گیا۔