سینیٹ کا 321 واں اجلاس، 56 فیصد ایجنڈا نمٹایا، 44 فیصد باقی رہا، پلڈاٹ

January 29, 2023

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) پلڈاٹ نے سینیٹ کے 321ویں اجلاس کا تجزیہ کیا جو 26 ستمبر کو شروع ہوا اور اسے 21اکتوبر کو ملتوی کر دیا گیا۔ 26 دنوں پر محیط اجلاس کے دوران صرف 12 اجلاس بلائے گئے،سینیٹ کا یہ 321واں اجلاس 25 گھنٹے 39 منٹ تک چلا جس کا اوسط وقت فی نشست 2گھنٹے 8منٹ تھا ،321ویں اجلاس کے دوران اوسطاً 43.92فیصد ایجنڈا آئٹمز باقی رہ گئے اور سینیٹ کے 12اجلاسوں میں صرف 56.08 فیصد ایجنڈا نمٹایا جا سکا۔اجلاس کے دوران پانچ، یا 12 نشستوں میں سے 41.67فیصد میں 6بار کورم کی کمی کی نشاندہی کی گئی،یہی پانچ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دیے گئے،قائد حزب اختلاف سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے 12یا 100فیصدنشستوں میں شرکت کی ، سینیٹر اسحاق ڈار نے اجلاس کے دوران 11 نشستوں میں سے صرف 2یا 18فیصد شرکت کی ، 321 ویں اجلاس کے دوران اوسطاً 63فیصد سینیٹرز کی موجودگی ریکارڈ کی گئی، سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم 1گھنٹہ 38 منٹ کے ریکارڈ شدہ ٹاک ٹائم کے ساتھ سب سے زیادہ آواز دینے والے سینیٹر تھے ، اجلاس میں 14بل منظور ہوئے، 20پرائیویٹ ممبرز بل پیش کیے گئے اور ان تمام کو متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیا گیا، پالیسی امور پر بحث کیلئے صرف 3گھنٹے کا وقت گزرا جبکہ سینیٹ نے غیر پالیسی امور پر بحث کے لیے 11گھنٹے 46منٹ صرف کیے تھے، پاکستان میں بگڑتے ہوئے معاشی حالات اور مہنگائی اور سیلاب متاثرین سے نمٹنے اور بحالی کے کاموں میں حکومت کی نا اہلی کے غیر پالیسی مسائل پر بالترتیب بحث کی گئی ۔