بیسٹ وے: لندن کارنر شاپ سے سینسبری کے اسٹیک ہولڈر تک کا سفر

February 04, 2023

کراچی (نیوز ڈیسک) بیسٹ وے:لندن کارنر شاپ سے سینسبری کے اسٹیک ہولڈر تک کا سفر، سینسبریز میں 3.45فیصد حصص کیلئے 200 ملین پونڈ ادائیگی؛ چھٹی سب سے بڑی سرمایہ کار، سب سے بڑے گروسری ہول سیلرز میں سے ایک؛ ویل فارمیسی اور کاسٹ کٹر کی بھی مالک، 87 سالہ انور پرویز نے 1963میں گروپ قائم کیا؛ بس کنڈکٹر سمیت متعدد ملازمتیں کیں، بھتیجے ضمیر چوہدری گروپ کے چیف ایگزیکٹو؛ ہاؤس آف لارڈز میں کنزرویٹو رکن بھی ہیں، انور پرویز کا کہنا ہے کہ چار دہائیوں سے زائد عرصے میں برطانیہ میں سب سے بڑے آزاد تھوک فروش بننے کا سوچا نہ تھا۔ تفصیلات کے مطابق ارل کورٹ، ویسٹ لندن میں ایک سہولت اسٹور، ملٹی نیشنل گروپ کے لیے ایک غیر متوقع لانچ پیڈ لگ سکتا ہے لیکن وہیں سے بیسٹ وے گروپ کا آغاز ہوا۔ کمپنی، جو کہ اب برطانیہ کے سب سے بڑے گروسری ہول سیلرز میں سے ایک ہے اور ویل فارمیسی اسٹورز اور کاسٹ کٹر اور بہترین سہولت کے سلسلے کی بھی مالک ہے، نے سینسبریز میں 3.45 فیصد حصص کے لیے تقریباً 200 ملین پونڈز ادا کیے ہیں، جس نے اسے برطانیہ کے دوسرے بڑے گروسر میں چھٹا سب سے بڑا سرمایہ کار بنادیا ہے۔ بیسٹ وے، جو اب بھی نجی ملکیت میں ہے، اس کی ابتداء کا پتہ ایک کارنر شاپ سے مل سکتا ہے جسے کشمیر کہا جاتا ہے جسے اس کے بانی، انور پرویز نے 1963 میں دارالحکومت میں کھولا تھا۔ بیسٹ وے کے سربراہ رہنے والے 87 سالہ بزرگ سات سال قبل اپنا آبائی وطن پاکستان چھوڑ کر برطانیہ چلے گئے تھے جہاں انہوں نے بریڈ فورڈ میں بس کنڈکٹر کے طور پر گزارے گئے عرصے سمیت متعدد ملازمتیں کیں۔ لندن میں 10 دکانیں اپنے زیر انتظام کرتے ہوئے پرویز کے سہولت اسٹور کا کاروبار شروع ہوگیا۔ ہول سیل سپلائرز سے مایوسی نے پرویز اور شراکت داروں کو اپنا ہول سیل کاروبار کھولنے پر آمادہ کیا، یہ یقین رکھتے ہوئے کہ وہ مقامی آزاد خوردہ فروشوں کو اسٹاک فراہم کرتے ہوئے حریفوں کے مقابلے کم مارجن کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔ اس طرح، 1976 میں، ایکٹن، مغربی لندن میں ایک ڈپو کے ساتھ، بیسٹ وے ہول سیل کی ابتداء ہوئی۔ کمپنی کی ویب سائٹ پر پرویز نے اس جوش و خروش کو بیان کیا جو انہوں نے افتتاح سے پہلے محسوس کیا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ میں نے تب نہیں سوچا تھا کہ چار دہائیوں سے زیادہ عرصے میں ہم برطانیہ میں سب سے بڑے آزاد تھوک فروش ہوں گے۔ اس بات کا تو ذکر ہی چھوڑ دیں کہ بیسٹ وے گروپ متعدد شعبوں میں دلچسپی کے ساتھ ایک متنوع ملٹی نیشنل بزنس بن جائے گا۔ بیسٹ وے نے 1980 اور 90 کی دہائی میں پورے برطانیہ میں گوداموں کا ایک سلسلہ کھولا۔ سالوں کے دوران پرویز کے بھتیجے ضمیر چوہدری نے کمپنی اور بعد میں اس کے بورڈ میں شمولیت اختیار کی اور آج وہ گروپ کے چیف ایگزیکٹو ہیں جبکہ ہاؤس آف لارڈز میں کنزرویٹو رکن کے طور پر بھی بیٹھے ہیں۔ کمپنی چوہدری کو کاروبارپھیلانے کا سہرا دیتی ہے۔ اس کی پہلی بیرون ملک سرمایہ کاری یونس شیخ کے زیر انتظام پاکستان میں رائس مل کا حصول تھا جو بیسٹ وے ہول سیل کے چیئر بن گئے۔ مزید کاروباری منصوبوں میں پاکستان میں سیمنٹ مینوفیکچرنگ کے کاروبار کی تشکیل، بیسٹ وے سیمنٹ، جو ملک کا سب سے بڑا کاروبار ہے، شامل ہے جبکہ اس گروپ نے پاکستان کے سب سے بڑے بینکوں میں سے ایک، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ میں اسٹریٹجک حصص بھی لیا۔ بیسٹ وے اب خود کو برطانیہ میں ساتویں بڑے خاندانی کاروبار کے طور پر بیان کرتا ہے۔ یہ اب بھی پرویز، چوہدری اور شیخ خاندانوں کی ملکیت ہے اور اس نے چوہدری اور پرویز کو ارب پتی بنا دیا ہے جنہیں 1999 میں اعزاز دیا گیا تھا۔ مزید حالیہ حصولیوں میں ہڈرز فیلڈ کی بنیاد پر بیٹ لیز ( Batleys ) ہول سیل چین کی خریداری شامل ہے جس نے بیسٹ وے کو برطانیہ کا دوسرا سب سے بڑا ہول سیلر بنا دیا۔ 2014 میں اس نے کوآپریٹو گروپ کے ریٹیل فارمیسیوں کے سلسلے کے لیے 520 ملین پونڈز ادا کئے جسے بعد میں ویل فارمیسی کا نام دیا گیا۔ کاسٹ کٹر سہولت اسٹور چین پر اس کا قبضہ 2021 میں مکمل ہوا۔ گروپ نے کہا کہ اس نے ہول سیل، فارمیسی، رئیل اسٹیٹ، سیمنٹ اور بینکنگ کے شعبوں میں اپنے مفادات سے جون 2022 تک کے حالیہ نتائج میں 4.5 ارب پونڈز کا کاروبار کیا۔ اس کا کہنا ہے کہ برطانیہ، پاکستان اور مشرق وسطیٰ میں اس کے 28 ہزار ملازمین ہیں اور 12 ملین سے زیادہ صارفین ہیں۔ شور کیپٹل کے ساتھ خوردہ تجزیہ کار کلائیو بلیک کا کہنا ہے کہ بیسٹ وے گروپ کی حوصلہ افزاء کاروباری کہانی ہے اگرچہ اس نے سینسبری کے حصص کو ’حیرت انگیز‘ قرار دیا۔ گروپ نے کہا کہ وہ سینسبری کے مزید حصص خرید سکتا ہے لیکن فی الحال اس نے خوردہ فروش کے لیے بولی لگانے کو غیر متعلق قرار دیا ہے۔ ایک کونے کی دکان رکھنے سے لے کر سینسبریز میں چھٹے سب سے بڑے شیئر ہولڈر بننے تک کا سفر ایک کاروباری سفر ہے جس کی پیشین گوئی بہت کم لوگ کر سکتے تھے۔