برطانیہ میں مہاجرین کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا، افغانوں کو نوٹس دینے کا فیصلہ

March 30, 2023

لندن (نمائندہ جنگ) برطانیہ میں مہاجرین کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق کابل پر طالبان کے قبضے پر افغانستان سے فرار افغان مہاجرین جو ہوٹلز میں مقیم ہیں، کو اپریل کے آخر تک رہائش چھوڑنے کیلئے کم از کم تین ماہ کا نوٹس دیا جائے گا۔ سابق فوجیوں کے وزیر جانی مرسر نے کہا کہ حکومت دوبارہ آباد ہونے والے اور نقل مکانی کرنے والے افغانوں کو آزادانہ طور پر آباد رہائش تک رسائی اور ہوٹل کی رہائش کے استعمال کو ختم کرنے میں مدد کیلئے ہماری مدد کو بڑھا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپریل کے آخر میں ہوٹلز میں رہائش والےافغان مہاجرین اور ان کے خاندانوں کو نوٹس لکھنا شروع کریں گے اور انہیں کم از کم تین ماہ کا نوٹس فراہم کیا جائے گا کہ ہوٹلز میں رہائش تک رسائی کب ختم ہوگی۔مسٹر مرسر کا یہ اعلان رشی سوناک کے اپنی کابینہ کو یہ بتانے کے بعد سامنے آیا ہے کہ برطانیہ ایک ہمدرد ملک ہے جو سب سے زیادہ ضرورت مندوں کو تحفظ اور مدد فراہم کرنا چاہتا ہے،موجودہ نقطہ نظر کی قیمت اور اس سے مقامی علاقوں پر پڑنے والا دباؤ پائیدار نہیں تھا۔واضح رہے کہ برطانیہ کے بیشتر ہوٹل یوکرین اور افغان مہاجرین سے بھرے ہیں، برطانیہ میں گھر نہ ہونے کے باعث یہ مہاجرین گزشتہ ایک سال کے زائد عرصے سے ان ہوٹل میں مقیم ہیں جس سے ہوم آفس کو لاکھوں پاؤنڈ ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔ہوم آفس نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی پناہ گزینوں پر سالانہ تین بلین پاؤنڈز لاگت آتی ہے جس میں ہوٹل کی رہائش پر تقریباً چھ ملین ایک دن میں خرچ کئے جا رہے ہیں۔