مسئلہ فلسطین کا پرامن حل چاہتے ہیں، ظلم و جبر اب بند ہونا چاہیے، فلسطینی رہنما، سویڈن میں کانفرنس

May 29, 2023

مالمو (نمائندہ جنگ) سویڈن کے تیسرے بڑے شہر مالمو کے سب سے بڑے ا یگز ی بیشن ہال میں 20 ویں یورپین فلسطین کانفرنس کا انعقاد ہوا ، کانفرنس کی بنیاد ون پوائنٹ ایجنڈا تھا75سال گزرگئے ہم واپس جائیں گے۔پاکستانی وفد کو کانفرنس میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا، پاکستانی وفد میں اعجاز شیخ، زبیر حسین، راجہ تنویر، محمد سرور اور محمد رضوان شامل تھے۔گزشہ روزصبح دس بجے شروع ہونے والی یہ اہم کانفرنس دن بھر جاری رہی، اجلاس کا افتتاح فلسطینی قومی ترانے کی دھن بجا کر کیا گیا، دنیا کے مختلف ممالک سے فلسطینی وفود قافلے کی صورت میں شامل ہوتے رہے، عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندرہال تک ہی محدود نہ تھا بلکہ باہر بھی تاحد نگاہ فلسطینی پرچم دکھائی دے رہے تھے۔ شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی رہنماوں کا کہنا تھا کہ ظلم و جبر کی اس داستان کو اب ختم ہونا چاہئے ، ہم مسئلہ فلسطین کا پرامن حل چاہتے ہیں،آج کے دن دنیا کوہم اس کانفرنس کے توصل سے پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم ایک پرامن قوم ہیں اور پرامن طریقے سے اپنےوطن میں آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ کانفرنس میں سویڈن کی مقامی سیاسی جماعتوں کے وفود نے بھی شرکت کی وژن پارٹی سے سیعادبوسولادزچ، حمزہ اکاچہ ، احمد ماحمود اور عبدالجمیل شریک ہوئے جبکہ سوشل ڈیموکریٹس کے ممبر پارلیمنٹ جمال الحاج نے خصوصی شرکت کی۔پاکستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے سویڈن کی سیاسی و سماجی شخصیات کا کہنا تھاکہ سویڈن میں اس کانفرنس کا انعقاد ہونا ایک عمدہ کاوش ہے کیونکہ سویڈن ہی یورپ کا وہ واحد ملک ہے جس نے فلسطین کو بطور ایک ریاست تسلیم کیا اور سویڈن کے دارلحکومت اسٹاک ہوم میں فلسطین کا پہلا سفارتخانہ قائم ہوا۔امید ہے کہ یہ کانفرنس مسئلہ فلسطین کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی، پاکستانی وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے ہی فلسطین کے لئے آواز اٹھاتا آیا ہے اورفلسطینی کی آزادی تک ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑےہیں۔دن بھر چلنے والی کانفرنس میں نا صرف تقاریر بلکہ موسیقی اور ہر عمر کے افراد کے لئے تفریح کا بھی اہتمام کیا گیا تھا،ا یگز ی بیشن ہہال میں کہیں روایتی ملبوسات تو کہیں فن پارے نمائش کے لئے رکھے گئے تھے۔پینٹنگز میں کہیں عربی خطاطی کی تصاویر اور روایتی کھانوں کے اسٹال بھی لگائے گئے تھے۔