ہمارا بکرا

August 18, 2018

شاہین اقبال اثر

سب کی آنکھوں کا ہے تارا بکرا

کتنا پیارا ہے ہمارا بکرا

اہلِ دنیا نے دکھائی جو چھری

سمتِ عقبیٰ کو سدھارا بکرا

اس کی صحت کا بھلا راز ہے کیا

مثلِ گائے ہے تمہارا بکرا

ہم نے سمجھا ہے انا کا خوگر

’’میں میں‘‘ کر کے جو پکار بکرا

جیسے بے چارہ ہو فاقے سے نڈھال

اس طرح کھاتا ہے چارہ بکرا

تیری آواز میں ہے سوز و گداز

دل کو کھینچے ترا نعرہ بکرا

آہ! ظالم وہ قصائی بھائی

ہائے مظلوم بچارہ بکرا

چور اچکوں سے حفاظت کے لیے

باندھ کر رکھئے خدا را بکرا