عید قرباں پر کھانے میں لازمی احتیاط کریں

August 08, 2019

عید قرباں کی آمد میں محض چند روز ہی باقی ہیں اور مسلمانوں کی جانب سےسنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے جانوروں کی خریداری کا سلسلہ بھی زوروشور سے جاری ہے۔ اگلے ہفتے دنیا بھر کے مسلمان قربانی کا فریضہ ادا کرچکے ہوں گے اور پھر ہر طرف دعوتوں کا اہتمام ، باربی کیو کی خوشبو اور مہمانوں کی آمد ہوگی۔ درحقیقت یہ خوشیوں اور مسرت بھرا تہوار اپنی آمد سے قبل بھی چار سُو رونق جمائے رکھتا ہے اور جانےکے بعد بھی ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں بکھیرجاتاہے۔ لیکن ان خوشیوں اور مسرتوں سےآپ تب ہی لطف اندوز ہوسکتے ہیں جب آپ صحت مند اور چاق چوبند رہیں۔

عید قرباں پر عموماً اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے، اس کی بنیادی وجوہات میں گوشت کی اضافی مقدار کھانا، بے احتیاطی کرنا، پانی نہ پینا اور ورزش نہ کرنا قابل ذکر ہیں۔ آئیے آج کے مضمون میں یہ جانتے ہیں کہ ان تمام تر اسباب کو پس پشت ڈالتے ہوئے آپ اس عید پر کس طرح صحت مند اور تندرست نظر آسکتے ہیں ۔

ایک دن میں گوشت کی مقدار

طبی ماہرین کے مطابق عید الاضحیٰ کے موقع پرمعمول سے زیادہ گوشت کا استعمال آپ کو بیمار کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کی اہم وجہ گوشت کا بآسانی ہضم نہ ہو نا ہے، لہٰذا گوشت کی اضافی مقدار ڈائریا اور قبض جیسی صورتحال پیدا کرسکتی ہے۔ ماہرین صحت کی رائے کے مطابق ایک صحت مند انسان(150پاؤنڈ وزن) کے لیے دن بھر میں گوشت کی مناسب مقدار کی حد97.5گرام ہے۔ طبی ماہرین ذیابطیس کے مریضوں کے لیےلال گوشت کا استعمال ممنوع قرار دیتے ہیں، لہٰذا انھیںعید قرباں پر کلیجی اور مغز کا استعمال تو ہرگز نہیں کرنا چاہیے۔ اس کے برعکس ڈاکٹر کے مشورے سے کم مقدار میں گوشت کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب بلڈ پریشر اور قلبی امراض میں مبتلا افراد کے لیے بھی گوشت کا استعمال معالج کے مشورے سے کرنا ضروری ہے۔

گوشت اچھی طرح دھوئیں

عید قرباں پر گوشت کو مختلف طریقوں اور مزیدار ریسیپی سے تیار کیا جاتا ہے لیکن اس سےقبل گوشت کا اچھی طرح دُھلا ہونا بھی ضروری ہے۔ ڈاکٹرز کی رائے کے مطابق قربانی کے گوشت کو خوب اچھی طرح دھویا اور پکا کرکھایا جائے کیونکہ احتیاط علاج سے بہتر ہے۔ باربی کیو کی تیاری کے دوران بھی اس بات کو یقینی بنائیں کہ بوٹیاں کچی نہ ہوں، نہ ہی خون لگا گوشت پکائیں ۔

پھلوں اور سبزیوں کا توازن

قربانی کا مقصد شکم سیری نہ بنائیں بلکہ اس موقع پر اپنی خوراک میں سبزیوں اور پھلوں کو بھی شامل رکھیں، تاکہ غذا میں توازن برقرار رہ سکے۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ عید قرباں پرزیادہ تر لوگ دوپہر اور رات کے کھانے میں گوشت کا استعمال کرتے ہیں، لہٰذا صبح ناشتے میں پھلوں اور دیگر ضروری غذائی اجزا استعمال کرنے کا خاص خیال رکھیں۔ اپنی صبح کا آغاز 2سے3گلاس لیموں ملے گرم پانی سے کریں، ساتھ ہی کم کیلوریز پر مشتمل غذاؤں کا انتخاب کریں۔ ناشتے میں آپ نارنگی، انڈے اور اسموتھی کا استعمال یقینی بنائیں۔

ہر کھانے کے بعد گرین ٹی

عید پر دوست احباب کی جانب سے دعوت پر مدعو کیا جاتا ہے، جہاں آپ خود کو گوشت کے استعمال سے نہیں روک پاتے۔ لہٰذا اس سلسلے میں کھانے کے بعد گرین ٹی کا استعمال یقینی بنائیں، ایک کپ لیمن جوس یا گرین ٹی انسان میں میٹابولزم کی شرح کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے، لیکن یہ تب ہی ممکن ہوسکتا ہے جب گرین ٹی بغیر چینی کے تیار کی گئی ہو۔

سوفٹ ڈرنک سے گریز

طبی ماہرین کے مطابق عیدالاضحی کے دوران چٹ پٹے کھانوں کے بعد سوفٹ ڈرنک کا استعمال کافی نقصان دہ ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ کھانوں کے ساتھ ساتھ سوفٹ ڈرنک استعمال میں احتیاط برتی جائے۔ اس کے علاوہ ضرورت سے زیادہ ٹھنڈا پانی پینے اور برف کی اشیا سے پرہیز کریں اور کولا مشروبات سے تو خاص طور پر بچیں۔

ہر کھانے میں 6گھنٹے کا وقفہ رکھیں

تحقیق سے یہ ثابت ہے کہ اگر عید الاضحی کے دوران دن بھر میں دو بار گوشت استعمال کیا جارہا ہے تو ان دونوں کھانوں کے درمیان کم ازکم 6گھنٹوں کا وقفہ ہونا ضروری ہے۔

گوشت کو زود ہضم بنائیں

ماہرین کے مطابق بکرے کا گوشت ہر عمر اورہر مرض کے افراد کے لئے بہتر ہے۔ گائے کے گوشت میں کولیسٹرول بکرے کے گوشت کی نسبت زیادہ ہوتا ہے جبکہ اونٹ کے گوشت میں کولیسٹرول بہت کم ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ماہرین گائے کا گوشت استعمال کرنے میں احتیاط کا مشورہ دیتے ہیں۔

بلند فشار خون کے مریض گوشت کے پکوان میں نمک کم سے کم استعمال کریں۔ دوسری جانب خیال رکھیں کہ گوشت بغیرمسالے یا پھر کم مسالے اور شوربے کیساتھ پکایاجائے کیونکہ تیز مسالوں والا اور بھنا گوشت صحت کیلئے زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ گوشت کھانے کے شوقین افراد کھانے کے بعد چہل قدمی کو یقینی بنائیں ۔

گوشت زیادہ دن محفوظ نہ کریں

قربانی کے گوشت کو فریز کرنے سے پہلے گوشت کے پارچوں کو اچھی طر ح دھولیں اور چھلنی میں رکھ کر اس کا پانی نکلنے دیں، پھر اس گوشت کو ٹرانسپیرنٹ تھیلیوں میں ڈال کر فریزر میں رکھ دیں۔ لیکن اس حوالے سے خیال رکھیں کہ گوشت تین ہفتوں سے زیادہ استعمال نہ کریں کیونکہ فریز کیا گیا گوشت بھی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔