نیب میں خود احتسابی،2017سے 20 تک 11افسران، اہلکار نوکری سے بر خاست

February 25, 2021

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد نیب میں خود احتسابی کا نظام متعارف کروایا جس کے تحت11اکتوبر 2017سے لے کر 31دسمبر 2020تک 11افسران،اہلکاران کونوکری سے بر خواست 41افسران ،اہلکاران کو معمولی سزا ،52 کو وارننگ جبکہ25 کوتحقیقات کے بعد بے گناہ قرار دیا گیا۔ نیب خود احتسابی نظام کے تحت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران،اہلکاران کی کارکردگی کو نہ صرف سراہا جاتا ہے بلکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مروجہ قوانین کے تحت تادیبی کارروائی بھی عمل میں لائی جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ نیب کی شفاف،آزادانہ اور میرٹ پر کارکردگی کی بنیاد پر جہاں اس کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے وہاں گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ نیب افسران جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی کواپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔چئیرمین نیب نے خود احتسابی کے نظام کے تحت ہدایت کی ہے کہ تحقیقات کے لئے اگر کسی فر د کو قانون کے مطابق بلانا مقصود ہو تو باقاعدہ خط لکھ کر مقررہ وقت پر بلائیں کیونکہ نیب کسی بھی فر د کو تحقیقات کے لئے ٹیلی فون پر بلانے کا مجاز نہیں، چئیرمین نیب نے ہدایت کی ہے کہ نیب میں آنے والے ہر شخص کا بیان پوری تیاری، شواہد اور قانون کے مطابق ریکارڈ کیا جائے۔ اخلاق کے ساتھ پیش آیا جائے ، میڈیا نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کے بارے میں قیاس آرایؤں سے گریز کرے، خبر کی تصدیق ترجمان نیب سے کی جائے۔نیب قیاس آرائیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔