• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کی انفلوئنسرلائیو اسٹریم کے دوران کیڑے مار دوا پینے سے ہلاک

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین کی ویڈیو فنکارہ اور انفلوئنسر نے فالوورز کے اکسانے پر لائیو اسٹریم میں کیڑے مار دوا پی لی جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق 25 سالہ ژیاؤ ماؤ ماؤ ژی پہلے ہی شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھیں اور چند روز قبل وہ چینی سوشل میڈیا ایپ ’ڈویپن‘ پر موجود تھیں، براہ راست نشریات کے دوران انہوں نے کہا کہ مداح جانتے ہیں کہ وہ شدید ڈپریشن کی وجہ سے اسپتال میں بھی زیر علاج رہیں۔تاہم ان کے قریبی دوست نےبتایا کہ کسی نے انہیں کیڑے مار دوا پینے پر اکسایا جس کے بعد ان کی طبعیت بگڑ گئی ۔ انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکیں۔چینی انفلوئنسر کی موت کے بعد ویڈیو اور اسکرین شاٹس تیزی سے وائرل ہونے لگے، بعض مقامات پر شائقین کہتے ہیں کہ ’اسے (کیڑے مار دوا) کو جلدی پیو۔‘ جبکہ کچھ لوگوں نے وہاں سے پولیس اور امدادی کارکنوں کو مدد کے لیے فون بھی کیا۔لو ژیاؤ کے قریبی دوست نے بتایا کہ وہ خودکشی نہیں کرنا چاہتی تھیں بلکہ کیڑے مار دوا اپنے ساتھ ویڈیو میں رکھ کر صرف اپنے پرانے دوست کی توجہ چاہتی تھیں جو کچھ عرصہ قبل ان سے ناراض ہوگیا تھا۔قریبی دوست کے مطابق تاہم خاتون کے اہلخانہ نے لائیو اسٹریم میں موجود ان تمام افراد پر مقدمے کا فیصلہ کیا ہے جن کے اکسانے پر خاتون نے زہر پی کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔رپورٹ کے مطابق انفلوئنسر کے اہلخانہ کی جانب سے لائیو اسٹریم کے پیغامات کو جان بوجھ کر خودکشی کی ترغیب کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے، دوسری جانب لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ چینی آن لائن پلیٹ فارم خودکشیوں کی روک تھام میں بھی ناکام ہوگیا۔

تازہ ترین