اسلام آباد (صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریمارکس د ئیے ہیں کہ ، جمہوری نظام حکومت میں تو پارلیمنٹ سپریم ہوتی ہے، آرڈیننس تو جمہوری طریقہ کار ہی نہیں ہے۔سپریم کورٹ میں سیکنڈ ایمپلائز ایکٹ نظر ثانی کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ بہت لوگ نکالے گئے لیکن ایکٹ صرف خاص گروپ کو ریلیف دینے کیلئے کیوں بنایاگیا ؟، قانون سازوں کے ذہن تو نہیں پڑھ سکتے تاہم پیش کی گئی دستاویزات بھی خاموش ہیں، تقرریاں درست ہوں یا غلط کیا دس بارہ سال ملازمت کا کوئی فائدہ دیا جا سکتا ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ فیصلے سے دس بارہ سال ملازمت سے حاصل ہونے والے فائدے کو بھی روک دیا گیا۔ وکیل حامد خان نے دلائل دیئے کہ 19سال کی عمر میں بھرتی ہونے والا بھی 40سال کا ہوچکا ہے۔