کراچی / اسلام آباد (نیوز ڈیسک / نمائندہ جنگ) مسلم لیگ ن کے رہنما مریم نواز اور سابق وزیر اطلاعات پر ویز رشید کی صحافیوں کے بارے میں مبینہ غیر اخلاقی اور نازیبا گفتگو پر صحافتی تنظیموں نے دونوں رہنماؤں سے معذرت کا مطالبہ کیا ہے۔
ایسو سی ایشن آ ف الیکٹرونک میڈیا اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمینڈ) نے کہا کہ مذموم مقاصد کے لیے کسی بھی سیاسی جماعت یا ادارے کی جانب سے ورکنگ جنرنلسٹ کی توہین کو مسترد کرتے ہیں ۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے کہا کہ دونوں رہنماؤں سے بدزبانی کی توقع نہیں تھی ن لیگ کی قیادت معافی مانگے۔ کونسل آف پاکستان نیو ز پیپرایڈ یٹرز(سی پی این ای) نے مبینہ آڈیو لیک کی فارنزک تحقیقات کر ائی جائے۔ کراچی پریس کلب (کے پی سی) ، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے) نے غیر اخلاقی گفتگو کی مذمت کی۔
تفصیلات کے مطابق ایسوسی ایشن آف الیکٹرونک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمینڈ) آڈیو لیک میں مریم نواز اور پرویز رشید کے درمیان دوران گفتگو میں استعمال غیر اخلاقی اور غیر مہذب زبان کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔
یہ زبان ایک چینل کے سینئر صحافیوں اور اینکرز کے خلاف استعمال کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی اور سیاسی جماعتوں اور اداروں کی جانب سے مذموم مقاصد کے تحت انکی کردار کشی کی مذمت کرتی ہے۔
ایسی سیاسی قیادت کو میڈیا پر آکر بولنے کا حق نہیں دیا جاسکتا ۔ سیاسی جماعتوں کو چاہئے وہ میڈیا پر اپنے رائے تھوپنے سے گریز کریں۔ سیاسی جماعتوں میں آمرانہ ذہنیت کے تدراک کی ضرورت ہے سیاسی جماعتوں کی جانب سے صحافیوں کو نشانہ بنانے کے رویئے کا تدارک ہونا چاہئے۔
ایسوسی ایشن نے مریم نواز اور پرویز رشید سے اپنے رویہ کی صحافیوں سے معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا ۔پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ مذکورہ کلپ سے سیاسی قیادت کی میڈیا کے خلاف ذہنیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
ان سے بدزبانی کی توقع نہ تھی۔ انہوںنے اس رویہ پر مسلم لیگ (ن ) کی قیادت سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ سی پی این ای کے رہنماؤں نے مبینہ آڈیو لیک کو صحافیوں کیخلاف سازش قرارد یا اور کہا کہ سینئر صحافی اور اینکر ز سمیت دیگر میڈیا سے وابستہ افراد تجزیہ اور اظہار رائے کا حق رکھتے ہیں میڈیا اور صحافیوں پر کسی دباؤ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
پرویز رشید کو ان سینئر صحافیوں، اینکر ز سمیت ملک بھر کے میڈیا سے معذرت کرنی چاہئے۔کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی ،سیکرٹری رضوان بھٹی اور دیگر عہدیداروں نے سینئر صحافیوں کے خلاف نازیبا گفتگو کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آئین ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کی اجازت دیتا ہے ۔
ملکی سیاست اور دیگر معاملات پر صحافی اپنی رائے اور تجزیے غیر جانبدارانہ انداز میں عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں لیکن اس کو بنیاد بناکر ان کو تضحیک کا نشانہ بنانا کسی طور پر بھی جمہوری رویہ نہیں ۔
آر آئی یو جے کے صدر عامر سجاد سید،جنرل سیکرٹری طارق علی ورک ،فنانس سیکرٹری حنیف الرحمن اور مجلس عاملہ کے اراکین نے کہا ہے کہ صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش نہ کی جائے کہ کس پروگرام میں کونسا ہمارا بندہ ہو گا۔
سیاسی جماعتوں کو جمہوری رویہ اختیار کرنا چاہئے، صحافیوں کے بارے میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو ایسی گفتگو زیب نہیں دیتی، صحافیوں کے متعلق آڈیو لیک میں لیگی رہنماؤں نے جو الفاظ استعمال کئے وہ کسی صورت برداشت نہیں کئےجا سکتے۔
آن لائن کے مطابق بی یو جے کے صدر سلمان اشرف جنرل سیکرٹری فتح شاکر اور دیگر سینئر عہدیداروں نے کہا ہے کہ آڈیو لیک میں جو زبان استعمال کی گئی ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے صحافیوں کو ڈکٹیٹ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سخت الفاظ میں مذمت کی جائے گی ایسی کوئی بھی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔