اسلام آباد(نمائندہ جنگ )لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے جونیئر ججوں کی سپریم کورٹ میں تعیناتی چیلنج کر دی ہے ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار نے سپریم کورٹ میں ایک آئینی پٹیشن دائر کی جس میں جونیئر ججوں کی تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے ججوں کی تقرری میں سنیارٹی کے اصولوں کو مد نظر رکھنے کی استدعا کی گئی ہے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں سندھ ہائی کورٹ کے سنیئر ججوں کو نظر انداز کرتے ہوئے چوتھے نمبر کے ایک جونیئر جج کو سپریم کورٹ لایا گیا جبکہ سابق چیف جسٹس آصف کھوسہ نے لاہور ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کو سپریم کورٹ کے لئے نامز دکرکے جوڈیشل کمیشن سے منظوری حاصل کی،سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ ایک بار پھر سنیارٹی کے اصول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے ایک اور جونیئر جج کو سپریم کورٹ میں لے کر آئے تھے ،درخواست میں کہا گیا ہے کہ جسٹس منیب اختر،جسٹس قاضی محمد امین احمد،جسٹس امین الدین خان اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سپریم کورٹ میں تقرری سنیارٹی کے اصول کے مطابق نہیں ، ججوں کی تعیناتی عدلیہ کی ساکھ اور عوام کے اعتماد کا معاملہ ہے،جونیئر ججز کی تعیناتی سے عدلیہ بطور ادارہ متاثر ہو رہا ہے۔ درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے رولز بننے تک سنیارٹی اصول پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور جوڈیشل کمیشن کو سٹیک ہولڈرز سے مل کر رولز بنانے کی ہدایت جاری کی جائے۔