تہران ( نیوز ڈیسک) ایران نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا انتقام لیتے ہوئے امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف سمیت 51 عہدے داروں پر پابندی عائد کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق ایران نے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف مارک ملی، امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ کینتھ ایف مکینزی اور سابق نیشنل سیکورٹی مشیر رابرٹ سی او برائن سمیت 51 امریکیوں پر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا الزام لگاتے ہوئے پابندی عائد کردی ہے۔ ایران قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا انتقام لینے کا کئی بار عزم ظاہر کرچکا ہے۔ تہران حکام اس سلسلے میں امریکا کے ساتھ اسرائیل کو مکمل طور پر ذمے دار ٹھیراتے ہیں۔ ایرانی حکومت کے مطابق اس کے جنرل اور القدس فورس کے سربراہ کی موت ریاستی دہشت گردی کی علامت ہے۔ واضح رہے کہ قاسم سلیمانی ایک خفیہ سفارتی مشن کے لیے عراقی دورے پر گئے تھے جب ان کی کار کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔ اس دوران قاسم سلیمانی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔ کارروائی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا قاسم سلیمانی خطے میں ان کے مفاد کے لیے خطرہ تھے۔