اسلام آباد (نمائندہ جنگ) ارکان سینیٹ نے سانحہ مری پر انکوائری کمیٹی مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے، تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں سانحہ مری پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سیاحت کو فروغ دینے کیلئے انفرااسٹرکچر بنانا چاہئے، موسم خراب ہونے کی پیشگوئی پر حکومت کو شہریوں کا تحفظ خود کرنا ہے ،غفلت برتنے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے،ہم لاشوں پر سیاست نہیں کرتے اور نہ مذاق اڑاتے ہیں،سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ اگر محکمہ موسمیات کی کوئی سنتا تو بہت سی جانیں محفوظ ہوجاتیں، افسوس کا مقام ہے حکومت سیاحوں کو قصور وار ٹھہراتی ہے ،جوڈیشل کمیشن بنا یا جائے، سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پنجاب حکومت کی بنائی ہوئی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں، کمیٹی میں غفلت برتنے والے افراد خود ہی اپنے ہی لوگوں کی انکوائری کر رہے ہیں، چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ،سینیٹر مشتاق نے کہا کہ سانحہ مری میں معصوم بچوں اور والدین کی موت سانحہ نہیں ہے بلکہ قتل ہے، اس پر انکوائری جوڈیشل کمیشن میں ہو اور غفلت برتنے والے تمام افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے ،سانحہ کے وقت حکومت کی ٹائیگر فورس کہاں ہے،الخدمت فاؤنڈیشن موجود تھی،کہیں وہ چڑیا گھر میں بند ہیں ،سینیٹر فیض احمد نے کہا کہ ریاست مدینہ میں40کلومیٹر کے فاصلے پر مدد نہیں سندھ تک مدد کی جاتی ہے لیکن یہاں تو حکمران سو رہے تھے،سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ مری میں سیاحوں کیلئے کوئی انتظام نہیں تھا،حکومت کی غفلت ہے،سینیٹر مصدق مسعود ملک نے کہا کہ حکومت کی نااہلی ہے کہ برف کو ہٹانے کا انتظام نہیں کیا گیا،سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا،الرٹ جاری ہونے کے باوجود کوئی حکمت عملی نہیں بنائی گئی، ،حکومت غلطی کا اعتراف کرے ،پنجاب حکومت کی کمیٹی کس طرح این ڈی ایم اے کے گریبان میں ہاتھ ڈالے گی، رضا ربانی کی کمیٹی کی تائید کرتا ہوں جوڈیشل کمیشن یا دونوں ایوانوں کی کمیٹی بنائی جائے،وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے سانحہ مری پر بحث لپیٹتے ہوئے جیسے ہی بات شروع کی تو اپوزیشن کے رہ جانے والے سینیٹرز نے شور مچانا شروع کیا کہ ان کو بات کرنی دی جائے جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 2گھنٹے پورے ہوگئے ہیں اور بحث کو سمیٹا جارہا ہے،اس پر اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی اور اجلاس جمعے کو10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔