اسلام آباد(نمائدہ جنگ) سپریم کورٹ نے عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں توہین مذہب کے الزام میں طالب علم مشال خان کو قتل کردینے کے مقدمہ کے ملزمان کی پشاور ہائیکورٹ سے ملنے والی سزا ئوں کیخلاف دائر اپیلیں سماعت کیلئے منظور کرلیں۔ جسٹس مقبول باقر کی سربرا ہی میں تین رکنی بینچ نے منگل کے ر وز اپیلوں کی سماعت کی تو انکے وکلاء نے موقف اپنایاکہ پشاور ہائیکورٹ نے ملزمان کے حوالے سے ریکارڈ کا درست طور پر جائزہ نہیں لیا ہے ، ملزمان کا قتل میں براہ راست کو ئی کردار تھا نہ ہی ان کیخلاف استغاثہ نے کوئی شواہد پیش کئے ہیں،فاضل وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوے مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرد ی۔ واضح رہے کہ اپریل 2017 میں علم مشال خان کو سینکڑوں طلبا نے ڈنڈوں اور اینٹوں سے وار کرکے قتل کر دیاتھا ، پولیس نے 57 طلبا کو ملزمان نامزد کرتے ہوئے انکے خلاف عدالت میں چالان پیش کیاتھا ، ٹرائل کو رٹ نے ملزم عمران علی کو سزائے موت اس کے 5 ساتھی ملزمان کو عمر قید جبکہ26 ملزمان کو معمولی نوعیت کی سزائیں سنائی تھیں،سزا پانے والے ملزمان نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف پشاور ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں جنہیں مسترد کردیا گیا تو ملزمان نے سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف یہ اپیلیں دائر کی تھیں۔