کراچی(اسٹاف رپورٹر) سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ پاکستان جسٹس ناظم حسین صدیقی ہفتہ کو برضائے الٰہی کراچی میں وفات پا گئے، ان کی عمر 91 برس تھی۔ وہ 30جون 1940ء کو حیدرآباد میں پیدا ہوئے، ان کے والد مکرم حسین صدیقی حیدرآباد کی معروف شخصیت تھے۔ جسٹس ناظم حسین صدیقی نے قانون کی ڈگری جامعہ کراچی سے حاصل کی اور 1961ء سے 1967ء تک حیدرآباد مین وکالت کے پیشے سے وابستہ رہے بعد ازاں انہوں نے بطور سول جج عدلیہ میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور سندھ کے مختلف شہروں میں سول جج، ایڈیشنل سیشن جج اور سیشن جج، بینککنگ کورٹ کے جج، پریزائیڈنگ آفیسر لیبر کورٹ، اینٹی کرپشن کے خصوصی جج کے طور پر خدمات انجام دیں۔ جسٹس ناظم حسین صدیقی آغا خان یونیورسٹی بورڈ آف گورنرز کے ممبر اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے سلیکشن بورڈ کے رکن اور چیئرمین مرکزی زکوٰة کونسل بھی رہے جبکہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے دو بار رجسٹرار رہے۔ جنرل پرویز مشرف کی سترہویں ترمیم کے بعد جب چیف جسٹس پاکستان شیخ ریاض احمد سمیت اعلیٰ عدلیہ کے دس جج ریٹائر ہو گئے تو وہ پاکستان کے 19 ویں چیف جسٹس آف پاکستان کے طور پر فائز ہو گئے۔ اور 31دسمبر 2003ء سے جون 2005ء تک پاکستان کے چیف جسٹس رہے۔ جسٹس ناظم حسین صدیقی کی نماز جنازہ 15 جنوری 2022ء کو بعد نماز مغرب بیت الاسلام مسجد فیز فور نزد یثرب امام بارگاہ 7 ڈیفنس کراچی ساؤتھ میں ادا کی گئی جس میں قانون و انصاف سے وابستہ شخصیات، وکلا، عزیز و اقارب اور عمائدین شہر نے شرکت کی جبکہ ان کی تدفین ڈیفنس قبرستان میں کی گئی-