• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قبل از وقت الیکشن، ن لیگ اور PTI میں کڑے مقابلے کی توقع

کراچی ( نیوز ڈیسک) آئی پور سروے کے مطابق ملک میں قبل از وقت انتخابات کی صورت میں ن لیگ ، پی ٹی آئی کے درمیان کڑے مقابلے کی توقع ہے ، 29فیصد پاکستانیوں نے ن لیگ ، 28فیصد پی ٹی آئی ، 15فیصد پی پی پی کو ووٹ دینے کے خواہشمند کا اظہار کیا ۔ 2018ء کے مقابلےمیں پی ٹی آئی کی مقبولیت میں 4 فیصد کمی جبکہ ن لیگ کی مقبولیت میں5؍ فیصد اضافہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق انتخابات قبل از وقت ہوئے تو پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے ۔29؍ فیصد پاکستانی قبل از وقت انتخابات ہونے کی صورت میں پاکستان مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کیلئے پہلی چوائس قرار دے رہے ہیں ۔ جبکہ 28؍ فیصد پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے کے پہلی پسند کہہ رہے ہیں ۔ 15فیصد پاکستان پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کے حامی ہیں۔ اس بات کا انکشاف آئی پور کے حالیہ سرو ے میں ہوا جس میں ملک بھر سے 3ہزار 7سو سے زائد افراد نے حصہ لیا۔یہ سروے 22؍ دسمبر 2021ء سے 9جنوری 2022ء کے درمیان کیاگیا ۔ قومی اسمبلی کے انتخابات آج ہونے کی صورت میں 29؍ فیصد پاکستانیوں نے پاکستان مسلم لیگ ن کوووٹ دینے کےلیے پہلی پسند کہا۔ جبکہ 28فیصد نے پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے کےلیے منتخب کیا۔ 15فیصد نے پاکستان پیپلز پارٹی ، 3فیصد نے اے این پی ، 3؍ فیصد نے جے یوآئی ف، 3فیصد نے تحریک لبیک پاکستان، ایک فیصد نے بلوچستان عوامی پارٹی ، 1فیصد نے جماعت اسلامی ، 1فیصد نے پاکستان مسلم لیگ ق، 1فیصد نے پاکستان مسلم لیگ فنگشنل ، 1فیصد نے آزاد امیدواروں جبکہ 3فیصد نے دیگر جماعتوں کو ووٹ دینے کا کہا ۔ 6فیصد افراد ایسے تھے جن کا کہناتھا کے وہ کسی جماعت کو ووٹ نہیں دیں گے ۔ جبکہ 2فیصد نے کس جماعت کوووٹ دینا ہے اس بارے میں فی الوقت فیصلہ نہ کرنے کاکہا۔ آئی پور کے مطابق موجودہ سروے کے نتائج کا گزشتہ سروے سے موازنہ کیا جائے 2018 کے مقابلےمیں پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت میں 4 فیصد کمی دیکھی گئی البتہ اسی عرصے کے دوران پاکستان مسلم لیگ نواز اپنی مقبولیت میں5 فیصد کا اضافہ کرسکی ۔اس کے برعکس پیپلزپارٹی کی مقبولیت 2018 کے مقابلے میں 2 فیصد بڑھی ہے۔ سروے میں آئی پور نے عوام سے یہ سوال بھی کیا کے 2018 کے عام انتخابات میں کیا انہوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا؟ تو44 فیصد نے اس کا جواب ہاں میں دیاجبکہ 54فیصد نے ووٹ نہ دینے کا کہا۔ جن 44فیصد افراد نے 2018میں ووٹ دینے کا کہا ان سے مزید سوال کیا گیا کے کیا وہ 2023میں بھی پی ٹی آئی کوووٹ دیں گے؟ تو 52فیصد نے اگلے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کوووٹ نہ دینے کا ارادہ ظاہر کیا البتہ 40فیصد نے ایک بار پھرووٹ دینے کا کہا۔

اہم خبریں سے مزید