• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واقعے سے عافیہ صدیقی کا کوئی تعلق ہے نہ مجرم ان کا بھائی، وکیل

واشنگٹن / ہیوسٹن (نیوز ایجنسیز / جنگ نیوز) ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی نمائندہ وکیل ماروا ایلبیلی نے کہا کہ یرغمال بنانے والے واقعے سےعافیہ صدیقی کا قطعی طور پر کوئی تعلق نہیں ہے اور مجرم ان کا بھائی نہیں تھا جبکہ فری ڈاکٹر عافیہ موومنٹ اور مسلمانوں کے حقوق کیلئے سرگرم گروپ کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے بھائی کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی نمائندہ وکیل ماروا ایلبیلی ماروا ایلبیلی نے امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’عافیہ صدیقی ہر گز یہ نہیں چاہتی کہ کسی انسان کیخلاف کوئی تشدد ہو، خاص طور پر ان کے نام پر تو ہرگز نہیں، یقینی طور پراس واقعے کا ڈاکٹر عافیہ یا ان کے خاندان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘ 

ماروا ایلبیلی نے کہا کہ ’یہ جو بھی حملہ آور ہے، ہم چاہتے ہیں کہ وہ یہ جان لے کہ عافیہ صدیقی اور ان کے خاندان کی جانب سے اس کے اقدامات کی مذمت کی گئی ہے، ہم اس سے درخواست کرتے ہیں کہ یرغمالیوں کو فوری طور پر رہا کرے اور ہتھیار ڈال دے۔‘ 

علاوہ امریکی ریاست میں فری ڈاکٹر عافیہ موومنٹ اور مسلمانوں کے حقوق کے لیے سرگرم گروپ کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے بھائی کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کے ہیوسٹن چیپٹر کے سربراہ اور ڈاکٹر عافیہ کے بھائی کے قانونی مشیر جان فلائیڈ نے کہا ’ایک عبادت گاہ پر یہود مخالف دشمنی کا یہ حملہ ناقابل قبول ہے، ہم یہودی برادری کے ساتھ یکجہتی میں کھڑے ہیں۔‘ 

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ یہ اچھی طرح سے بتانا چاہتے ہیں کہ یرغمال بنانے والا شخص ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا بھائی نہیں ہے، جو کہ اس علاقے میں بھی نہیں جہاں یہ خوفناک واقعہ پیش آیا ۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور ان کے اہل خانہ اس فعل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مجرم کے ساتھ نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ کے خاندان نے ہمیشہ قانونی اور غیر متشدد طریقوں سے اپنی بہن کی رہائی کی وکالت کی ہے۔

میڈیا کی جانب سے مشتبہ شخص کی موت کی اطلاع دیے جانے سے قبل کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز اور ڈاکٹر عافیہ کے خاندان کے قانونی مشیر نے اس پر زور دیا کہ ’یرغمالیوں کو فوری طور پر رہا کرو اور خود کو پولیس کے حوالے کردو۔‘

اہم خبریں سے مزید