کراچی (ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کار جاوید چوہدری نے کہا کہ نواز شریف، آصف زرداری اور عمران خان میں کوئی فرق نہیں ہے، تینوں میں جو زیادہ بہتر ڈیل دے گا وہ زیادہ کامیاب ہوجائے گا،نوازشریف کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کے رابطے ہیں، ایک سویلین شخصیت اِدھر اور اُدھر جارہی ہے.
یہ رابطے صرف نواز شریف تک محدود ہیں شہباز شریف کو بھی اس بارے میں پتا نہیں ہے،ن لیگ کے ووٹ کو عزت دو کے بیانیہ میں حقیقت نظر نہیں آتی، نواز شریف کو ووٹ کو عزت دینا تھی تو پاکستان میں ووٹرز کے ساتھ رہنا چاہئے تھا، ن لیگ آج بھی اسٹیبلشمنٹ کی مہربانی سے قائم ہے، اسٹیبلشمنٹ آج کہہ دے تو آدھے پارٹی اور باقی سیاست چھوڑ دیں گے۔
وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سینئر تجزیہ کار سلیم صافی اور سینئر تجزیہ کار مشرف زیدی بھی شریک تھے۔
سلیم صافی نے کہا کہ یہ حکومت صرف مافیاز اور نووارداتیوں کیلئے فائدے کا باعث ہے ،خیبرپختونخوا میں جے یو آئی ف کو مذہبی ووٹ نہیں پڑا، تحریکانصاف سے ناراض لوگوں نے غصے میں پی ٹی آئی کے نمبر ون مخالف کو ووٹ دیا،آصف زرداری مکمل تابعداری پر تیار ہیں لیکن انہوں نے پارٹی کا جنازہ نکال دیا ہے اس لیے وہ حل نہیں ہوسکتے۔
مشرف زیدی نے کہا کہ تبدیلی کو لانے کا فیصلہ کرنے والوں کا احتساب نہیں ہوگا، عوام میں ایک بڑی تعداد ابھی بھی عمران خان کو مسیحا سمجھتی ہے، عمران خان کو وزیراعظم رکھیں یا نہ رکھیں اس کا وزن کم نہیں ہوگا۔
سینئر تجزیہ کار جاوید چوہدری نے کہا کہ پچھلے دو مہینوں سے سیاست کے میدان میں افواہیں بہت گرم ہیں، حکومت کو لانے کی ایک قیمت تھی جو بہت سے لوگوں اور اداروں نے ادا کی، اس حکومت کو روکا جائے گا تو اس کی بھی ایک قیمت ہوگی، اگر وہ تمام ادارے، شخصیات وہ قیمت ادا کرنے کیلئے تیار ہیں تب ہی حکومت قائم رہے گی، اگر وہ ادارے اور شخصیات قیمت ادا کرنے پرتیار نہیں ہوئے تو حکومت نہیں بچے گی۔
جاوید چوہدری کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں ہر طبقہ اور شعبہ رو رہا ہے، یہاں پر ریئل اسٹیٹ سے ٹیکسٹائل اور کسانوں تک سب ہی رو رہے ہیں۔