• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کے سنگدل حکمران نہیں سن رہے، چیف جسٹس نوٹس لیں، سراج الحق

کراچی (اسٹاف رپورٹر )امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی کے اداروں ، وسائل پر اہل کراچی کا حق ہے ، صوبے کے حکمران عددی برتری سے کراچی والوں کے حقوق غصب نہ کریں.

سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کے 24ویں روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ 27جنوری سے قبل بات نہیں سنی گئی تو عوام حکمرانوں کے گھروں اور دفاتر کا رخ کریں گے.

اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر انجینئر حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت کو دو روز کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے جائز مطالبات نہ مانے گئے تو وہ شہر کے 5بڑے راستوں کو دھرنا دے کر بند کردیں گے، میں تجویز دیتا ہوں کہ پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری انٹرنیشنل پریس کانفرنس بلائیں اور تمام بڑے شہروں سے میڈیا کے نمائندوں اور وہاں کے میئرز کو بھی بلالیں اور ان کو بتائیں کہ ہم نے بہترین بلدیاتی نظام تشکیل دیا ہے لیکن اس نظام میں میئر نہ کچرا اٹھانے کا اختیار رکھتا ہے اور نہ پانی فراہم کرنے نہ ٹیکس جمع کرنے کا نہ تعلیم اور صحت کے مسائل حل کرنے کا اختیار رکھتاہے، یہ پریس کانفرنس گنیز بک آف ریکارڈ میں شامل ہوجائے گی ۔

تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کراچی میں بلدیاتی قانون کے خلاف احتجاجی دھرنے میں پہنچ گئے ، اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کے خلاف مرد وخواتین،بچے،بوڑھے،جوان 24دن سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں لیکن سندھ کے سنگ دل حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی،چیف جسٹس آف پاکستان اس سنگین مسئلے پر ازخود نوٹس لیں اور اہل کراچی کو انصاف دلوائیں،ان کے تمام مطالبات آئینی،قانونی وجائز ہیں، حکمران سن لیں اگر ان کی آواز نہیں سنی گئی تو نقصان انہی کا ہوگا،کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑنے پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن،پوری ٹیم کارکنوں اور اہل کراچی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں بلاول بھٹو دھرنے والوں کے مطالبات مان لیں اسی میں آپ کی بھلائی ہے،پیپلزپارٹی عوام کی آواز سن لے،ظالمانہ نظام نہیں چلے گا.

کراچی کے معاملے میں پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم آپس میں ملے ہوئے ہیں،پی ٹی آئی،پیپلزپارٹی کے خلاف صرف ہوائی فائرنگ کرتی ہے،PDM فرینڈ لی اپوزیشن کررہی ہے، ان کو کراچی کے کروڑوں عوام کے مسائل نظر نہیں آتے،پیپلزپارٹی جماعت اسلامی کے مطالبات مان کر جمہوری ہونے کا ثبوت دے۔میئر کے پاس اختیارات نہیں ہوں گے تو عوام کو کیا جواب دے گااور مسائل کیسے حل کرے گا؟۔

جلسے سے نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو،صوبائی امیرمحمد حسین محنتی، امیرکراچی حافظ نعیم الرحمن،نائب امیرکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، امیر ضلع باجوڑ سردار خان،امیر ضلع ملیر محمد اسلام،امیرضلع شمالی محمد یوسف،پاکستان اسٹیل مل کے سابق صدر زاہد عسکری، بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے سابق پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی ودیگر نے خطاب کیا۔

امیر ضلع جنوبی ورکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید نے کالے بلدیاتی قانون اور کراچی کے مسائل،جائز حقوق کے حوالے سے قرارداد پیش کی جسے شرکاء نے ہاتھ اٹھا کر منظور کیا۔

سراج الحق نے مزیدکہاکہ جمہوریت کے نام لوگوں کے کندھوں پر سواری کرنے والے،کرپشن کے عالمی ریکارڈ بنارہے ہیں،جمہوریت کے نا م پر سیاست کرنے والے دیکھیں کہ جمہور کے مطالبات کیا ہیں، پیپلزپارٹی دیہی سندھ کے عوا م پر جاگیردارانہ اور وڈیرہ شاہی نظام کیوں مسلط ہے۔

موجودہ حکومت نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بجائے اسٹیل مل کے 4ہزار سے زائد ملازمین کو ملازمتوں سے نکال دیا، مجھے امید ہے کہ بے روزگار کرنے والوں کو قبر میں بھی سکون نہیں ملے گا، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی دونوں کا وقت ا ب ختم ہوگیا، میں اب دونوں پارٹی سربراہان کو لندن کے کرکٹ گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلتا دیکھ رہا ہوں۔

اسد اللہ بھٹو نے کہاکہ مراد علی شاہ نے کراچی کو تباہ کردیا اور کراچی ہی کیا لاڑکانہ کی حالت بھی ابتر ہے وہ لاڑکانہ کو بہتر نہیں کرسکے کراچی کو کیا بہتر کرلیں گے،محمد حسین محنتی نے کہاکہ جماعت اسلامی ظلم و ناانصافی کے خلاف میدان عمل میں موجود ہے، جماعت اسلامی ملک بھر میں 101دھرنے دے گی، یہ جنگ کراچی سے کشمور تک جاری ہے اور عوام کے حقوق اور مسائل کے حل تک جدوجہدجاری رہے گی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ سندھ حکومت کو دو د ن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات منظورنہ کیے گئے تو ہم شہر کے 5اہم داخلی مقامات بند کردیں گے اور سوائے ایمبولینس کے کسی کو راستہ نہیں دیں گے.

سندھ کی اپوزیشن وفاق میں حکومت میں ہے ہم پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم سے سوال کرتے ہیں کہ ان دونوں نے جعلی مردم شماری کو پہلے کابینہ میں اور پھر ای سی سی سے منظورکروایا۔

جس مردم شماری میں منظور کروائی اس میں آدھی آبادی غائب کردی ہے اب نئی مردم شماری بھی پرانے طریقے کار کے تحت ہی کیوں کرائی جارہی ہے ان دونوں پارٹیوں نے کیوں کوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کیا،ہم اس جعلی مردم شماری کو ہر گز تسلیم نہیں کریں گے۔ سندھ میں لوگ کتے کے کاٹنے سے مرتے ہیں لیکن حکومت کچھ نہیں کرتی،سندھ سیکریٹریٹ رشوت اور کرپشن کا اڈہ بن چکا ہے.

سندھ حکومت نے کراچی کا کچرا اٹھانے کا انتظام بھی اپنے پاس لے لیا اور آ ج صورتحال سب کے سامنے ہے۔ہم ایک ہفتے کا الٹی میٹم دینے والوں سے پوچھتے ہیں کہ وہ کہاں ہیں الٹی میٹم کے مطابق تو آج ان کوبلاول ہاؤس پر دھرنا دینا تھا مگر حسب سابق فرینڈلی اپوزیشن بنے ہوئے ہیں۔

جماعت اسلامی نے ہمیشہ لسانیت کے خلاف جدوجہد کی ہے اور اپنی جانیں دی ہیں، جماعت اسلامی لسانی سیاست کو کسی صورت پنپنے نہیں دے گی، ہم ٹنڈو الہ یار کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ماضی میں حکمران جماعتوں نے 35سال سے لاشوں اورذاتی مفادات کی سیاست کی، جماعت اسلامی لسانی سیاست کرنے والوں کو بے نقاب کریں گے۔

سراج الحق نے کہاکہ میں باجوڑ کے بلندو بالاپہاڑوں کی طرف سے اہل کراچی کو خراج تحسین اور سلام پیش کرنے آیا ہوں،جماعت اسلامی کے دھرنے اور تاریخی جدوجہد نے پورے ملک کو اپنا حق لینے کا پیغام دیا ہے،آج اہل کراچی نے عوامی ریفرنڈم کے ذریعے ثابت کردیاہے کہ وہ سندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کو تسلیم نہیں کریں گے.

کراچی کے تمام شہری اداروں اور وسائل پر اہل کراچی کا ہی حق ہے،سندھ کے حکمرانوں کو کوئی حق حاصل نہیں کہ وہ جمہوریت اور عددی اکثریت کے نام پر کراچی والوں کے حقوق غصب کریں،عوامی جدوجہد کامیاب ہو گی اور عوا م اپنا حق لے کر رہیں گے۔

ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ آج عظیم الشان اور تاریخی جلسہ عام شہر قائد کے ساڑھے تین کروڑ عوام کا ترجمان ہے،اب کراچی اپنا حق لے کر ہے گا،آج کا جلسہ عام حکمرانوں کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ اہل کراچی اب ظلم کے نظام کو قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ شہر کراچی وہ شہرہے جس نے سعید غنی خاصخیلی کو کونسلر بنایا، رکن اسمبلی بنایا اور آپ وزیر بنے آپ کے ساتھ نرم اور گرم وقت گزارا ہے لیکن آپ کا رنگ کچھ بدلا بدلا لگ رہاہے ہم ان سے کہتے ہیں کہ ہماری جنگ،آپ کی بھی جنگ ہے،آپ ذرا اندرون سندھ جاکر کسی گوٹھ سے الیکشن لڑیں اور جیت کر دکھائیں،آپ ہمارے ساتھ آئیں اور جدوجہد کریں۔

اہم خبریں سے مزید