گوادر ( اکبر جندانی ) گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے گوادر سٹی کے مسائل پر منعقدہ اجلاس میں نیشنل پارٹی ضلع گوادر کے صدر فیض نگوری نے تحریری طور پر درج ذیل تجاویز پیش کیں - گوادر شہر میں فوری نوعیت کے منصوبے، گوادر سید ہاشمی ایونیو جاوید کمپلکس تا ملا فاضل چوک کا منصوبہ گزشتہ کئی برسوں سے تعطل کا شکار ہے۔ یہ سڑک شہر کے وسط میں واقع ہے اور یہ سڑک تجارتی حب کا بھی حامل ہے لیکن منصوبہ تعطل کا شکار ہے۔ سڑک کی تکمیل سے نہ صرف گوادر شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے پرانی آبادی کی بحالی بھی وابستہ ہے۔ جی ڈی اے اس منصوبے کی تکمیل کے لئے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے اور منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ حالیہ بارشوں کی وجہ سے نکاسی آب کا مسئلہ تشویشناک رہا ہے۔ شہر کے گنجان آبادی والے علاقے متاثر ہوگئے۔ جی ڈی اے سیوریج لائن کا منصوبہ ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرے اور جن علاقوں میں سیوریج لائن کا منصوبہ نہیں پھیلایا گیا ہے وہاں پر بھی اس کو وسعت دی جائے۔ ماضی میں شہر کی نکاسی آب کا دباؤ مشرق کی طرف تھا لیکن اب ایکسپریس وے کی تعمیر کے بعد نکاسی آب کا رستہ بند ہوگیا ہے۔ جی ڈی اے متوازی نکاسی آب پر اگر کام کررہی ہے تو اس کے لئے کیا میکنزم بنایا گیا ہے اور کونسی مہارتیں استعمال کی جائینگی؟ اس حوالے سے پائیدار منصوبہ بندی کی جائے۔ شہر کے مختلف مقامات پر نکاسی آب اور سیوریج کے پانی کے پانی کو نکالنے کے لئے پمپنگ اسٹیشن بنائیں جائیں۔ اس کا دائرہ بخشی کالونی۔ ٹی سی کالونی شمبے سماعیل تک پھیلایا جائے۔5۔ شاہی بازار کی گلیوں کی تزئین و آرائش کے منصوبے کو حتمی شکل دی جائے۔6۔ ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لئے گوادر تار آفس (ٹیلیگراف آفس)،چارپادگو اور دیگر تاریخی مقامات کی تعمیر نو کی جائے۔ گوادر کے مشرقی ساحل پر گندے پانی کے نکاس کے لئے منصوبہ بندی کی جائے مقامی کشتی سازی کہ صنعت کو رواں رکھنے کے لئے پائیدار منصوبہ بندی کی جائے اور اس شعبہ سے وابستہ افراد کو جدید سہولیات فراہم کی جائیں۔ گوادر شہر کی تمام گلیاں اور رابطہ سڑکیں پختہ کئے جائیں اور اس میں نکاسی آب کو ممکن بنایا جائے۔گوادر۔ شمبے سماعیل فقیر کالونی میں اکثر اوقات میں پانی کی سپلائی میں مشکلات پیش آرہا ہے۔اسکی مین وجہ دونوں علاقوں میں پمپنگ اسٹیشن نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی فریشر بہت کم ہوجاتا ہے۔ محکمہ پبلک ھیلتھ کے ساتھ ملکر اس اہم مسلہ کو حل کیا جائے۔ جی ڈی اے ڈی سی آفس کے پاس پارک تعمیر رہا۔ہیں مزکورہ پار ک کو صرف خواتین کے لئے مختص کیا جائے۔ گوادر اسپورٹس کمپلیکس کے خالی کمرشل اراضیات کو بلدیہ گوادر کے نام الاٹ جائے وہاں پر بلدیہ گوادر شاپنگ پلازہ تعمیر کرے۔ شاپنگ پلازہ کے آمدنی سے بلدیہ گوادر شہر میں شہر کی خوبصورتی اور صفائی کے نظام کو بہتر بنا سکے۔ اس کمرشل پٹی کو بااثر لوگوں کے نام پر لیز ہونے سے بچایا جائے۔ گوادر کے تعلیم اداروں میں اکثر اسکول میں تعداد میں اضافہ ہونے کی وجہ کمرے نہ ہونے سے طلباء کو داخلہ ملنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ گوادر شہر کے بجلی نظام کو بہتر بنانے کےلئے گوادر کے 30 سال پرانے تمام تاروں کمبوں کو تبدیل کر نئے کمبے لگانے جائے تاکہ گرمیوں کے موسم میں بجلی کا نظام درہم برہم نہ ہو اور گوادر شہر کے باقی تمام وارڈ جہاں گیس پائپ لائن نہیں بچھایا گیا ہے۔ گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبہ کے لئے سوئی گیس کمپنی کے ساتھ رابطہ کرکے باقی وارڈ کو گیس کے فراہمی کے اقدامات شروع کئے جائیں۔