واشنگٹن /تہران (اے ایف پی /جنگ نیوز ) امریکہ نے ایران سے اپنے شہریوں کی بازیابی تک معاہدے پر پیشرفت روک دی ،دوسری جانب ایران نے قیدیوں کی رہائی اور جوہری معاہدے کیلئے آمادگی بھی ظاہر کردی ہے ،اے ایف پی کے مطابق ایرانی حکام نے پیر کو کہا کہ امریکا اور ایران کے درمیان دو اہم معا ملات پر معاہدے’’ ممکن ‘‘ ہیں ۔ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ امریکہ سے براہ راست مذاکرات پر فیصلہ نہیں ہوا لیکن اگر بات چیت کے دوران کسی نکتے پر ہمیں پیشرفت کا احساس ہوتا ہے تو ہم کسی معاہدے پر پہنچ جائیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے اہم پیش رفت کا امکان تب تک موجود نہیں جب تک تہران امریکہ کے چار شہریوں کو رہا نہیں کر دیتا، جن کو یرغمال بنایا گیا ہے۔معاہدے کے حوالے سے مذاکرات میں شریک امریکی نمائندہ برائے ایران رابرٹ میلے نے برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک بار پھر دہرایا کہ امریکہ طویل عرصے سے اس موقف پر قائم ہے۔ چار افراد کا معاملہ جوہری مذاکرات سے الگ ہے، تاہم ان کو رہا کیا جانا معاہدے پر بحالی پر کام شروع کرنے کی ابتدائی شرط ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’دونوں الگ الگ ہیں اور ہم دونوں کو آگے بڑھا رہے ہیں، لیکن میں کہوں گا کہ یہ ہمارے لیے بہت مشکل ہے کہ معاہدے میں واپس آ جائیں اور چار معصوم امریکی ایران کے پاس یرغمال رہیں۔ادھر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان خطیب زادے نے کہا کہ بات چیت کے مرحلے کو مزید پیچیدہ نہیں ہونا چاہیے، اے ایف پی کے مطابق ایرانی حکام نے پیر کو کہا کہ امریکا اور ایران کے درمیان دو اہم معا ملات پر معاہدے’’ ممکن ‘‘ ہیں ۔