• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ بار نے فوجداری قانون میں ترمیم کیلئے رائے نہیں دی، وزارت قانون


اسلام آباد(این این آئی/نمائندہ جنگ) وزارت قانون و انصاف نے فوجداری قوانین میں ترامیم کے معاملے پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بار نے فوجداری قانون میں ترمیم کیلئے رائے نہیں دی۔

وزارتِ قانون کے مطابق مجوزہ ترامیم عوام کو فوری انصاف کے لئے مددگار ہوں گی، ترامیم کی مخالفت کرنے والے قومی مفاد میں نہیں ہیں کیونکہ وکلا برادری نے وزیر قانون کی جانب سے قوانین میں اصلاحات کا خیر مقدم کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت قانون کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ فوجداری قوانین میں ترامیم کا مسودہ تمام بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز کو ارسال کیا گیا تھا، جس پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی ترمیم کے حوالے سے کوئی رائے نہیں دی گئی۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وزارت قانون و انصاف کی جانب سے متعلقہ فریقین بالخصوص قانون دان کمیونٹی کی مشاورت کے بغیرہی تجویز کی گئی ’’فوجداری قوانین میں اصلاحات‘‘، موجودہ فوجداری نظام انصاف کیلئے اور بھی سنگین خطرات کا باعث بنے گی۔

اہم خبریں سے مزید