محشر بدایونی
چھوٹا سا میں چھوٹا سا دِل
چھوٹی سی میری سائیکل
دو سال پہلے میں نے جب
پہلی جماعت پاس کی
یہ سائیکل انعام میں
مجھ کو مِرے ابو نے دی
اس سائیکل پر بیٹھ کر
خود مدرسے جاتا ہوں میں
ہر روز امی کے لیے
سَودا بھی لے آتا ہوں
ہو کر سوار اس پر کبھی
میں گھومتا ہوں لان میں
دکھلاتا ہوں کرتب نئے
جا کر کُھلے میدان میں
جب کم ہَوا ہو ٹیوب کی
تو خود ہی بھر لیتا ہوں میں
بگڑے اگر پُرزہ کوئی
خود ٹھیک کر لیتا ہوں میں
گدی پہ شبراتن نے رات
طوطے کا پنجرہ رکھ دیا
کہنا پڑا اُن سے مجھے
"تم نے بُوا یہ کیا کیا"
درجے میں اب کے سال بھی
اول ضرور آؤں گا میں
ابو سے اس سے بھی بڑا
انعام کچھ پاؤں گا میں
چھوٹا سا میں چھوٹا سا دِل
چھوٹی سی میری سائیکل