اسلام آباد (نمائندہ جنگ، جنگ نیوز) نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ ہم سب کامشترکہ مقصد ملک میں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، تنقید ضرور کریں، لیکن فیصلوں پر کریں، منصف پرنہ کریں، انصاف بھی عبادت کا حصہ ہے ، ہم تنقید کا جواب نہیں دیتے ، بے جا تنقید سے دل دکھتا ہے،مثبت تنقید سے بہتر فیصلے کرنے میں مدد ملتی ہے، مقدمات کے فیصلوں میں جلد بازی نہیں کرینگے.
اس ادارے کو عزت و احترام دینا چاہیے، بعض وجوہات کی بنا پر زیر التواء مقدمات کی تعداد اضافہ ہوا ، جسے ختم کرنے کیلئے سب نے محنت کرنی ہے، عزت دینے پر سپریم کورٹ بار کا مشکور ہوں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ شب اپنے فرائض منصبی سے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس گلزار احمد کے اعزاز میں سپریم کورٹ بار کی ایگزیکٹو کمیٹی کے عشا یہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔نامزد چیف جسٹس نے کہا کہ فیصلہ وہی اچھا ہے جو واضح ہو،فریقین کوپتاہویہی آخری فیصلہ ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس گلزار احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بات سننے والا اوپر (خدا)ہے ،میں نے جہاں تک ممکن تھااپنے کام کو بخوبی طور پر سرانجام دیاہے ،میرا دل وکلاء کے دلوں کے ساتھ دھڑکتا رہا ہے ،وکلاء کے مسائل کو ہمیشہ ہی اپنے مسائل سمجھا ہے۔صدرسپریم کورٹ بار احسن بھون نے کہا کہ چیف جسٹس گلزار احمد نے ہمیشہ بار کیلئے اپنے دروازے کھلے رکھے، ہائوسنگ کالونی کے حوالے سے چیف جسٹس گلزار احمد کی کاوشوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے.
توقع ہے کہ نامزد چیف جسٹس عمر عطا بندیال تمام ججوں کو ساتھ لے کر چلیں گے ،تمام ججوں کا اتفاق عدالت کے لئے ضروری ہے،جسٹس عمر عطا بندیال بار اور بینچ کے رشتے کو مزید مضبوط کریں گے ،اس مقصد کے لیے بارایسوسی ایشن جسٹس عمر عطا بندیال کے ساتھ کھڑی ہوگی،دل کی باتیں کل سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس گلزار احمد کے اعزاز میں دیے جانے والے الواداعی ریفرنس میں کرینگے، پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک کو مبارکباد دیتا ہوں۔
اس موقع پر سپریم کورٹ بار کی جانب سے چیف جسٹس گلزار احمد کو یاد گاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔