کراچی (افضل ندیم ڈوگر) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی ریٹائرمنٹ اور ان کے احکامات پر کراچی میں غیرقانونی رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کے انہدام کی تکمیل ایک ہی دن انجام پائی۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے اپنی خدمات کی آخری سہ ماہی میں سندھ حکومت اور مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی مخالفت کے باوجود شارع فیصل پر غیرقانونی تعمیر کی گئی رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کے انہدام کے فیصلے کو برقرار رکھا ۔ جسٹس گلزار احمد کے حکم پر نسلہ ٹاور کو منہدم کرنے کا کام 22 نومبر کو شروع ہوا۔ یکم فروری کی شام تک نسلہ ٹاور کی زمینی منزل بھی منہدم کر دی گئی تھی اور ملبہ اٹھانے کا کام جاری تھا۔ یہ محض اتفاق ہے کہ عین اسی روز جسٹس گلزار احمد کی چیف جسٹس آف پاکستان کے طور پر سروسز کا آخری دن تھا۔ کثیر منزلہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کو سوا دو ماہ یعنی 70 دنوں میں منہدم کردیا گیا۔