حیدر بیابانی
کتنی اچھی پیاری باجی
اچھے اچھے گیت سنائے
ایک تھا راجہ ایک تھی رانی
روز کہے دلچسپ کہانی
بوجھے ہے دلچسپ پہیلی
اچھی دوست ہے پیاری سہیلی
کتنے قصے یاد ہیں اس کو
خوب لطیفے یاد ہیں اس کو
مجھ کو خوب ہنسائے باجی
روؤں تو بہلائے باجی
کتنی اچھی پیاری باجی
گڑیا کا جب بیاہ رچائے
سب بچوں کو ساتھ کھلائے
بولے سب سے پیار کی بولی
کھیلے پر اسکول سے پہلے
رک جائے ہر بھول سے پہلے
پڑھنے میں ہوشیار ہے باجی
کھیل میں بھی تیار ہے باجی
کتنی اچھی پیاری باجی
مکھڑا اس کا بھولا بھالا
دانت اس کے موتی کی مالا
ہنس دے تو پھلجھڑیاں چھوٹے
بات کریں کھل جائے بوٹے
پیاری پیاری باتیں اس کی
رہبر ساری باتیں اس کی
سب کو اچھی بات بتائے
سب کو سچی بات سکھائے
کتنی اچھی پیاری باجی