کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال کیا ن لیگ اور پیپلزپارٹی مل کرحکومت کو مدت مکمل ہونے سے پہلے گھر بھیج سکتے ہیں؟ کاجواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ شہباز شریف اور بلاول کی ملاقات صرف حکومت کو دکھانے کیلئے تھی،اپوزیشن اپوزیشن کو ٹف ٹائم اور حکومت حکومت کو ٹف ٹائم دے رہی ہے،حکومت مدت پوری کرے گی۔
بینظیر شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کی کوششوں کے باوجود حکومت اپنی مدت پوری کرے گی،ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں لانگ مارچ اور عدم اعتماد پر اتفاق ہوتا نظر نہیں آرہا، دونوں سیاسی جماعتوں کے درمیان اعتماد کا فقدان بنیادی مسئلہ ہے۔
اپوزیشن تحریک عدم اعتمادپر اسی وقت کام شروع کرے گی جب کوئی اشارہ آئے گا، شہباز شریف اور بلاول کی ملاقات صرف حکومت کو دکھانے کیلئے تھی، اپوزیشن کا عوام سے تعلق نہیں تو تسلسل سے ضمنی الیکشن کیوں جیت رہی ہے۔
اطہرکاظمی کاکہنا تھاکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ سیاسی جماعتیں نہیں بلکہ دو خاندانوں کے ذاتی مفادات پر چلتی ہیں، یہ سلیکٹڈ اپوزیشن عمران خان کی انشورنس پالیسی ہے۔
اس اپوزیشن کے ہوتے ہوئے عمران خان کی حکومت کو اپنی کارکردگی کے علاوہ کوئی خطرہ نہیں ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ عوام عمران خان سے تنگ ہیں تو اسمبلیوں سے استعفے کیوں نہیں دیتی، اپوزیشن کو ہر وقت اشارے نظر آتے ہیں یا یہ اشارے ڈھونڈتی رہتی ہے۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ اپوزیشن کی کارکردگی اس قابل نہیں کہ ان کی سیاست پر بات کی جائے، دونوں جماعتیں ایک دوسرے سے مخلص نہیں ہیں ایک دوسرے کی جگاڑ میں لگی ہوئی ہیں، اپوزیشن اپوزیشن کو ٹف ٹائم اور حکومت حکومت کو ٹف ٹائم دے رہی ہے، اپوزیشن نہ حکومت گرانا چاہتی ہے نہ گراسکتی ہے۔
مظہر عباس کاکہنا تھا کہ حکومت مدت پوری کرے گی، قوی امکان ہے کہ عمرا ن خان اپنی مدت پوری کرنے والے پہلے وزیراعظم ہوں گے، شہبازشریف اوربلاول بھٹوکی ملاقات میں آصف زرداری کی موجودگی اہم تھی۔