لاہور(نمائندہ جنگ… نیوزایجنسیاں) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے صدر اورسابق صدر مملکت آصف علی زرداری نےعمران خان کے اہم اتحادی چوہدری برادران کے گھر جا کر ان سے تفصیلی ملاقات کی، قائم مقام گورنر و اسپیکر پنجاب پرویز الٰہی، وفاقی وزراء مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ دیگر نے ان کا استقبال کیا، آصف زرداری چوہدری شجاعت کی عیادت کے بعد عشائیہ میں بھی شریک ہوئے.
ذرائع کے مطابق اس موقع پر آصف علی زرداری نے چوہدری برادران کو سیاسی تبدیلی کا ایجنڈا پیش کیا اور ق لیگ کو پنجاب میںاہم عہدہ دینے کی پیشکش جس پر چوہدری شجاعت نے معذرت کرتے ہوئے کہا ہمارا معاہدہ ہے،5سال حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتے،چوہدری شجاعت نے کہا کہ نیا تجربہ نہ کریں، پی ڈی ایم کے اپنے اندر اختلافات ہیں.
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم کیو ایم اور (ق) لیگ کے معاملات بھی طے پاگئے ہیں اور جلد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات ہوگی، ادھرحکومتی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کی مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے پیر کو ہونے والی ملاقات ملتوی ہوگئی تھی۔ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کا وفد اب (آج)منگل کو ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف سے ملاقات کریگا۔
تفصیلات کے مطابق ق لیگ کے ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کے دوران ملکی سیاسی و معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال بھی کیا،عشائیہ کے بعد آصف زرداری، چوہدری شجاعت اور پرویز الہیٰ کے درمیان الگ ملاقات ہوئی جو نصف گھنٹے سے زائد جاری رہی جس کے دوران آصف علی زرداری نے سیاسی تبدیلی کا ایجنڈا پیش کیا اور شہباز شریف کے گھر ہونے والی ملاقات کی تفصیلی آگاہ کیا۔
تاہم ملاقات کے دوران چوہدری شجاعت حسین نے واضح طور پر حکومت کیخلاف اپوزیشن کا ساتھ دینے سے معذرت کرلی اور کہا کہ ان کا حکومت کے ساتھ پانچ سال کا اتحاد ہے جس کی وہ پابندی کریں گے جب تک حکومت ان کے ساتھ رہے گی.
حکومتی اتحادی ہیں آئینی مدت پوری ہونے تک ساتھ دیں گےسیاسی جماعتوں کے الگ الگ منشور ہیں جس کے لئے اتفاق رائے ضروری ہے، ملک کو بحرانوں سے نکالنا ضروری ہے، ایسا تجربہ نہ کیا جائے جس سے سیاسی ، جمہوری اور آئینی تسلسل کو نقصان ہو ۔