اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں کی نشستوں کی تعداد میں اضافہ کی درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ عدالت پارلیمنٹ کو ہدایات نہیں دی سکتی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نشستوں میں اضافہ آئین میں ترمیم سے مشروط ہے اور عدالت کے پاس پارلیمنٹ کو آئینی ترمیم کا حکم دینے کا اختیار نہیں۔
پیر کو جسٹس اعجا زالاحسن کی سربراہی میں قائم عدالت عظمیٰ کے بنچ نے اقلیتوں کی نشستوں کے بارے میں لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ بر قرار رکھتے ہوئے آبزرویشن دی کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں کی نمائندگی میں اضافہ کرنا صرف اور صرف آئینی ترمیم کے ذریعے ممکن ہے ۔ درخواست گزارکے وکیل نے موقف اپنایا کہ ملک کی آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔