• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جس دن بیساکھیاں ہٹ گئیں عدم اعتماد ہوجائے گا، شاہد خاقان

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس دن بیساکھیاں ہٹ گئیں اسی دن عدم اعتماد ہوجائے گا.

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ شہباز شریف نے آصف زرداری کا پیٹ پھاڑنے کی بات دس بارہ سال پہلے کی تھی، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن میں عمران خان کو ہٹانے کا دم خم نہیں ہے، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کو ہٹانے کا ایک ہی آئینی طریقہ عدم اعتماد کا ہے، ہم کسی غیرآئینی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے نہ کسی اشارے کا انتظار ہے.

 اپوزیشن میں نمبرز پورے ہوتے ہیں عدم اعتماد لانے پر اتفاق ہے، جس دن بیساکھیاں ہٹ گئیں اسی دن عدم اعتماد ہوجائے گا، آج اتحادیوں نے بھی بتادیا کہ بیساکھیوں کی وجہ سے وہ حکومت کے ساتھ ہیں، بیساکھیاں ہٹیں گی تو کامل علی آغاسب سے پہلے بتائیں گے، بیساکھیاں بھی ایسی حکومت کو سپورٹ نہیں دے سکتیں جس نے پاکستان کوتباہی کے سوا کچھ نہیں دیا،جب عوام کا دباؤ ہوتا ہے تو بیساکھیاں بھی ہٹ جاتی ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کیخلاف مزید کیس بنا کر اپنا شوق پورا کرلے، پی ٹی آئی کے بائیس ایم این ایز حکومت کے ساتھ نہیں چلنا چاہتے، لیکن جب تک بیساکھیاں اور ٹیلیفون آتے رہیں گے حکومت چلتی رہے گی، ایسے لوگ آنے سے پہلے سیاسی گارنٹیاں چاہتے ہیں لیکن کچھ جگہوں پر ہم ایسی گارنٹیاں نہیں دے سکتے، ہمیں بیساکھیاں نہیں چاہئیں ہم بیساکھیوں سے توبہ کرتے ہیں، جس دن پی ٹی آئی ارکان فیصلہ کرنے میں آزاد ہوئے حکومت ختم ہوجائے گی۔

 شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایم کیو ایم خود بھی سمجھتی ہے کہ کراچی اور ملک کے کیا حالات ہیں، جو سیاسی جماعت حکومت کے ساتھ رہے گی اس کا اپنا سیاسی مستقبل تاریک ہوجائے گا، سینیٹ میں ترمیمی بل کے موقع پر اپوزیشن قیادت نے غلطی کی ہے .

قومی اسمبلی میں عدم اعتماد ہوگا تو سوچ سمجھ کر منصوبہ بندی کے ساتھ ہوگا، تحریک عدم اعتماد میں جو نہیں آئے گا عوام اسے معاف نہیں کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی مخالف جماعتیں ہیں ہمیں ایک دوسرے کیخلاف الیکشن لڑنا ہے، اپوزیشن جماعتیں اس حکومت سے جان چھڑانے کیلئے نئے انتخابات کے نکتہ پر اکٹھی ہوئی ہیں، عمران خان ق لیگ، ایم کیو ایم اور شیخ رشید کے بارے میں کیا کہتے تھے آج سب ساتھ ہیں، شہباز شریف نے آصف زرداری کا پیٹ پھاڑنے کی بات دس بارہ سال پہلے کی تھی، میں کسی بھی سیاستدان کو ذاتی طور پر پاکستان کا دشمن نہیں سمجھتا ہوں، نمبرز نہ ہونے کے باوجود ہم نے سینیٹ میں الیکشن میں جیتا۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کوئی باقاعدہ جماعت نہیں ہے، الیکشن کے وقت مختلف جماعتوں سے الیکٹ ایبلز اکٹھے کرکے پی ٹی آئی میں شامل کروائے گئے، عمران خان کے دھرنے میں چند سو لوگ نیچے کھڑے ہوتے تھے، اگر میڈیا ان کے جلسوں کو بڑا کر کے نہ دکھاتا تو کچھ نہیں ہوتا، دھرنا دینا میری دانست میں درست نہیں ہے میں کیسے دھرنا دوں، پی ڈی ایم کے بڑے بڑے جلسے ہوئے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید