اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ میں چیئرمین کی نشست پر پانچ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کروانے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کمیشن کے فیصلے کیخلاف دائر اپیل مسترد کر دی ۔ عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے کیسز کی سماعت کے رولز نہ بنانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو نیم عدالتی اختیارات ملے ہوئے کئی دہائیاں گزر چکی،کئی سال بعد بھی رولز نہ بننا الیکشن کمیشن کی واضح ناکامی ہے، الیکشن کمیشن قانون کے مطابق اپنے رولز کو جلد از جلد بنا کر شائع کرے، الیکشن کمیشن کے پاس پولنگ اور نتائج میں مداخلت کے وسیع اختیارات ہیں، اختیارات کا استعمال کرتے وقت الیکشن کمیشن کے پاس ٹھوس مواد ہونا چاہیے۔ منگل کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ میں چیئرمین کی نشست پر ری پولنگ کے الیکشن کمیشن کے حکم کیخلاف دائر اپیل پر سماعت کی ۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالتی حکم پر ری پول کے حکم کی رپورٹ پیش کی گئی ۔ دوران سماعت جماعت اسلامی کے امیدوار درخواست گزار عزیز اللہ کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ مذکورہ حلقہ میں 30.6 فیصد ووٹ کاسٹ ہوئے، جیتنے والے امیدوار عزیز اللہ کے 16 ہزار 696 ووٹ جبکہ جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی) کے امیدوار کے 16 ہزار 145 ووٹ ہیں۔