• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں ایوان بالا کے چیئرمین اور ان کے صوبے کے وزیر اعلیٰ کے درمیان پائی جانے والی ’’مثالی انڈرسٹینڈنگ‘‘ کے حوالہ سے کئی کہانیاں گردش کر رہی ہیں۔ یار لوگوں کا کہنا ہے کہ دونوں کی ’’اسٹیبلشمنٹ‘‘ سے گہری وابستگی نے ہی ان کی آپس میں کوآرڈینیشن کو مضبوط بنا رکھا ہے۔ 

واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ ایوان بالا کی مذکورہ اہم شخصیت ایک طویل عرصہ سے اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی کا فریضہ ادا کر رہی ہے ۔یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ انہوں نے ایسے احسن انداز میں اپنی وفاداری دکھائی کہ ’’مقتدر قوتوں‘‘ کی نظر میں ’’فیورٹ ترین‘‘ بن گئے۔اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ان کے صوبے کے وزیر اعلیٰ کو دونوں دفعہ اہم عہدوں پر لانے کے معاملہ میں ان کے کردار کو اہم قرار دیا جا رہا ہے؟

حکومتی حلقوں میں اضطراب ؟

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں اپوزیشن کے ’’جارحانہ‘‘ سیاسی کھیل‘‘ کی جوابی حکومتی حکمت عملی کے حوالہ سے کئی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ یار لوگوں کا کہنا ہے کہ دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں کی تازہ ترین قربت اور رابطوں کے بارے میں حکومتی حلقوں میں ایک ’’اضطراب‘‘ پایا جا رہا ہے۔ 

واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک کو ’’سبوتاژ‘‘ کرنے کے سلسلہ میں تابڑ توڑ گفتگو کے ماہر دو وفاقی وزراء کو ’’خصوصی ٹاسک‘‘ دیا گیا ہے ۔ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ پرائم منسٹر سیکرٹریٹ کے اہم ترین اعلیٰ بیوروکریٹ کے دستِ راست ایک وفاقی خفیہ ادارے کے سربراہ کو بھی اپوزیشن کے رہنمائوں کی نگرانی کا فرض سونپا گیا ہے ۔اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے ’’نئے مشیر احتساب‘‘ کو بھی خصوصی ہدایات دی گئی ہیں ؟

آئوٹ آف ٹرن جمخانہ کلب کی ممبر شپ 

صوبائی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں ایک اعلیٰ سیاسی شخصیت کے معتمر خاص کو جمخانہ کلب کا آئوٹ آف ٹرن ممبر بنانے کے حوالہ سے کئی کہانیاں گردش کر رہی ہیں ۔یار لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ کلب کے سیکرٹری کو اپنے ہاں بلا کر اس سلسلہ میں سخت رویے کا مظاہرہ بھی کیا گیا ہے واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ اس کلب میں بیوروکریسی کے بیشتر ارکان بھی عہدیداروں میں شامل ہیں جبکہ کلب کے سربراہ کی ایک سابق اعلیٰ عدالتی شخصیت سے قریبی رشتہ داری بھی ہے۔

یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ کے ممبران نے بھی ’’آئوٹ آف ٹرن‘‘ ممبر شپ کی واضح طور پر مخالفت کی ہے ۔اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ابھی تک دونوں فریقین کے درمیان ممبر شپ کے معاملہ پر ’’سردجنگ‘‘ جاری ہے؟

تجزیے اور تبصرے سے مزید
سیاست سے مزید