راولپنڈی (اے پی پی، نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ نیوز) ایرانی وزیر داخلہ کا دورہ پاکستان، ملاقاتیں،ایران اور پاکستان کے وزرائے داخلہ میں اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہ ہونے دینے پر اتفاق، آرمی چیف کا کہنا ہے کہ پاک ایران سرحد پر دہشتگردی پنپنے نہیں دینگے۔
پیر کوایران کے وزیر داخلہ احمد واحدی نے وفد کے ہمراہ جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران جیو اسٹرٹیجک ماحول بالخصوص علاقائی سلامتی کی صورتحال اور دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ملاقات میں ایران بارڈر سکیورٹی میکنزم بشمول بارڈر مارکیٹس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ دونوں برادر ہمسایہ ممالک کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون خطے میں امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے، پاک-ایران سرحد کو امن اور دوستی کی سرحد قرار دیتے ہوئے آرمی چیف نے پاک-ایران سرحد کے ساتھ شرپسندوں کی طرف سے کسی بھی کارروائی کو روکنے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
ایرانی وزیر داخلہ نے افغانستان میں استحکام کو اجتماعی علاقائی ذمہ داری کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے امن اور استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں خاص طور پر افغانستان کے لوگوں کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کو سراہا۔قبل ازیں ایران کے وزیر داخلہ ڈاکٹر احمد وحیدی ایک روزہ دورے پر جب پاکستان پہنچے تو وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایرانی ہم منصب کا استقبال کیا.
بعد ازاں ایرانی وزیر داخلہ نے شیخ رشید احمد سے ملاقات کیجس میں دونوں اطراف کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، دو طرفہ مذاکرات ہوئے، جن میں علاقائی سکیورٹی صورتحال، افغانستان میں ممکنہ انسانی المیے سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت ہوئی،پاک ایران بارڈر پر فینسگ کاکام جلد سے جلدمکمل کرنے پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا، غیر قانونی انسانی امیگریشن اور منشیات سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مختلف تجاویز پر گفتگو ہوتی، قیدیوں کے تبادلے اور زائرین کو سہولیات دینے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا.
پاک ایران وزرائے داخلہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف دہشت گرد کاروائیوں کے لئے استعمال نہیں ہوسکتی، غیرقانونی انسانی امیگریشن اورمنشیات اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے فینسنگ کا کام جلد مکمل ہونا ضروری ہے۔