کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت عوام کیلئے ڈراؤنا خواب بن چکی ، وائس چیئرمین پی ٹی آئی وزیرخارجہ شا ہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کی ملاقاتوں سے نہ کوئی گھبراہٹ ہے نہ گھبراہٹ تھی، عمران خان کا مجھ پر مکمل اعتماد ہے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری، نواز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن سمیت اپوزیشن کی پوری قیادت وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ایک صفحہ پر آگئی ہے،ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد سے ابھی ہوا نہیں نکلی ہے، حکومت کیخلاف سب سے بڑا اشارہ عوام کا ملا ہوا ہے، پی ٹی آئی حکومت عوام کیلئے ڈراؤنا خواب بن چکی ہے، اتحادیوں کی نظر مستقبل پر ہوئی تو حکومت سے راستہ الگ کرنے پر مجبور ہوجائیں گے، عوام حکومت کی اتحادی جماعتوں کو بھی معاف نہیں کریں گے، کبھی ایسا نہیں ہوا کہ مرکز میں حکومت جانے کے بعد صوبائی حکومتیں برقرار رہ گئی ہوں، شاہ محمود قریشی کبھی ن لیگ تو کبھی پیپلز پارٹی کے ترجمان بن جاتے ہیں، شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی کے ترجمان بن کر بتائیں وہ کیا چاہتی ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ معیشت کی بحالی کیلئے ڈیپ اسٹرکچرل پلان کی ضرورت ہے، کوئی بھی حکومت ایک سال میں کسی قسم کی اصلاحات نہیں کرسکتی، پیپلز پارٹی بھی جانتی ہے کہ مسائل کا حل نئے انتخابات کے ذریعہ نمائندہ اور اہل حکومت لانے میں ہے، ایم کیو ایم خود کو عوام کی نمائندہ جماعت کہتی ہے وہ یقیناً اب سوچنے پر مجبور ہوگی، جہانگیر ترین گروپ اور اتحادی تبدیلی میں اپنا کردار اد اکرتے ہیں تو اچھا عمل ہوگا۔وائس چیئرمین پی ٹی آئی وزیرخارجہ شا ہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی ملاقاتوں سے نہ کوئی گھبراہٹ ہے نہ گھبراہٹ تھی، شہباز شریف کی چودھری برادران سے ملاقات پر ن لیگ کے بیانیے کو دھچکا لگا ہے، چودھری صاحبان سیاسی لوگ ہیں وہ جانتے ہیں حکومت اور ریاست کے مفادات ایک ہیں، کیا ن لیگ پنجاب کی قیادت ق لیگ کو دینے کیلئے تیار ہے؟ ،شاہ محمود قریشی نے وزراء کو کارکردگی کی بنیاد پر اسناد جاری کرنے کے معیار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کسی ریویو کمیٹی کے ٹاپ ٹین میں آنے یا نہ آنے کی اہمیت نہیں ہے، عمران خان کا مجھ پر مکمل اعتماد ہے اور یہی اطمینان ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی ملاقاتوں سے نہ گھبراہٹ تھی نہ گھبراہٹ ہے، ق لیگ کے دوست ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ہمیں کل بھی ق لیگ پر اعتماد تھا آج بھی اعتماد ہے، شہباز شریف کی چودھری برادران سے ملاقات پر ن لیگ کے بیانیے کو دھچکا لگا ہے، ن لیگ نے اپنی ضرورت پرا پنے بیایہ کو قربان کردیا ہے، چودھری برادران تیمارداری کیلئے آنے والوں کو منع نہیں کرسکتے تھے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چودھری صاحبان سیاسی لوگ ہیں وہ جانتے ہیں حکومت اور ریاست کے مفادات ایک ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی اس وقت شدید دباؤ میں ہیں، اپنے لوگوں کی ڈھارس بندھانے کیلئے وہ یہ سب کررہی ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان کے لوگوں نے تحریک انصاف کو اکثریتی ووٹوں سے کامیاب کیا ہے، عوام ملک میں اس وقت کوئی تبدیلی نہیں چاہتے، لوگ جانتے ہیں حکومت کی تبدیلی سے عالمی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے نہیں آئیں گی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ دونوں پٹ گئی ہیں، سندھ میں تین روز ہوگئے لاشیں سڑک پر پڑی ہیں کوئی ٹس سے مس نہیں ہورہا، وزیراعظم عمران خان بآسانی آئینی مدت پوری کریں گے،تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والا قانونی اور اخلاقی طور پر اعتماد کا ووٹ دینے کا پابند ہے، اتحادیوں کو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ساتھ دینے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، کیا ن لیگ پنجاب کی قیادت ق لیگ کو دینے کیلئے تیار ہے؟۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کسی ریویو کمیٹی کے ٹاپ ٹین میں آنے یا نہ آنے کی اہمیت نہیں ہے، عمران خان کا مجھ پر مکمل اعتماد ہے اور وہ مطمئن ہیں میرا یہی اطمینان ہے،وزیراعظم نے کابینہ میں کئی مرتبہ دفتر خارجہ کی کاوشوں کو سراہا ہے، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اس دفعہ چین کا جیسا دورہ ہوا وہ کبھی نہیں ہوا، چالیس سال بعد افغانستان پر پاکستان میں او آئی سی کا اجلاس ہوا، وزیراعظم کے ایک ہی ماہ میں چین اور روس کے دورے ہورہے ہیں، جرمنی نے دعوت دیدی ہے یورپی یونین بلارہا ہوں، شب و روز محنت کرنے والے اپنے سفارتکاروں کا شکریہ اد اکرنا چاہتا ہوں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے وضاحت مانگی ہے qualitative judgment کے ٹی او آرز کیا ہیں تاکہ آئندہ وزارتیں محنت کرسکیں، وزارت خارجہ کے لوگ بہت محنت کرتے ہیں ان کا جتنا شکریہ ادا کروں کم ہے، ہم سفارتی محاذ پر ہندوستان جیسے بڑے ملک کا مقابلہ کرتے ہیں، ہندوستان کے 1200 سفارتکاروں کے مقابلہ میں ہمارے پاس صرف400 سفارتکار ہیں، بنگلہ دیش بھی اپنی وزارت خارجہ کو پاکستان سے زیادہ بجٹ دے رہا ہے، جن وزارتوں کو انعامات ملے ان کو مبارک ہو، میرے لیے ٹاپ ٹین میں آنے نہ آنے کی کوئی اہمیت نہیں ہے، مجھے اپنی کارکردگی پرا طمینان ہے۔شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور نے کہا کہ نور مقدم قتل کیس اختتامی مراحل پر ہے جلد فیصلہ آجائے گا، سولہ تاریخ کو فریقین کے وکلاء کی بحث شروع ہوجائے گی، اس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج اس کیس کا فیصلہ سنادیں گے، ہم پہلے دن سے پولیس کی تحقیقات کو مانیٹر کررہے ہیں، پولیس نے نورمقدم قتل کیس میں صحیح معنوں میں تحقیقات کی ہے، ہم نے اس کیس کو اصل حالت میں رکھا ہے کوئی شہادت اپنی طرف سے پیش نہیں کی، نور مقدم قتل کیس میں بہت مضبوط واقعاتی شواہد ہیں، سائنٹیفک بنیادوں پر حاصل کی گئیں شہادتیں زیادہ اہم ہیں، سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کا بھی فارنزک ٹیسٹ ہوچکا ہے، پولیس نے اچھا کیس پیش کیا ہے اس میں کوئی ایسی کمزوری نہیں جس کا فائدہ ملزم کو پہنچے۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری، نواز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن سمیت اپوزیشن کی پوری قیادت وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ایک صفحہ پر آگئی ہے، ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے پنجاب میں اپنے دیرینہ سیاسی حریف چودھری برادران سے طویل عرصہ بعد ملاقات کی ہے، دوسری طرف چودھری پرویز الٰہی کے بیٹے اور وفاقی وزیر مونس الٰہی نے ایک تقریب میں عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے اپوزیشن سے ملاقاتوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں لوگوں سے ملنا ہمارا کام ہے، ہمارا آپ سے ایک تعلق ہے جو نبھانے کیلئے ہے، ایک بار پی ٹی آئی والوں کو کہہ دیں گھبرانا نہیں ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ ہجوم کی جانب سے خود ہی الزام لگانے ، خود ہی عدالت بن کر فیصلہ سنانے اور خود ہی سزا دینے کا بدترین سلسلہ رک نہیں رہا ہے۔