• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیٹرل فلو ٹیسٹ کی مفت سہولت کا خاتمہ، معاملے پر 10 ڈاؤننگ اور اسکاٹ لینڈ میں جھگڑا

راچڈیل(نمائندہ جنگ) لیٹرل فلو ٹیسٹوں کی مفت سہولت کے خاتمے کے معاملے پر 10ڈائوننگ اسٹریٹ اور اسکاٹ لینڈ میں پھوٹ پڑ گئی۔اسکاٹ لینڈ اور ویلز نے این ایچ ایس پر سالانہ 9بلین پائونڈ کی لاگت کے باوجود پالیسی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے، ممکنہ طو رپر مفت ٹیسٹ اگلے ماہ کے اوائل میں ختم کیے جانے کی توقع ہے جب کہ محکمہ صحت اس امر کا دعوے دار ہے کہ مفت ٹیسٹوں کی فراہمی کو جاری رکھنے کے معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ فرسٹ منسٹر اسکاٹ لینڈ نکولاسٹرجن کے صحت کے ترجمان مارٹن ڈے نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعظم بورس جانسن ٹوری بیک بنچرز کو خوش کرنے کیلئے تبدیلیوں کے خواہاں ہیں مگر انہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے بلکہ کسی بھی فیصلے کی حمایت طبی مشاورت سے ہونی چاہئے ۔دوسری طرف مارک ڈریک فورڈ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے ویلز میں ٹیسٹ کی فراہمی اچھی طرح سےجاری رکھی ہے اور مطالبہ کیا کہ ویسٹ منسٹر میں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے چاروں منتشر ممالک سے مشاورت کی جائے، سوشل میڈیا صارفین نے اپنے ساتھی برطانویوں پر زور دیا کہ وہ جب تک آپ اب بھی کر سکتے ہیں مفت ٹیسٹ کا آرڈر دیں۔مارٹن ڈے کا مزید کہنا ہے کہ برطانوی حکومت کو اس بات کی تصدیق کرنی چاہئے کہ وہ بورس جانسن اور ان کے ٹوری وزراء کی وجہ سے پیدا ہونے والی الجھن کے بعد منحرف ممالک کے لیے کوویڈ 19 کی جانچ کے لیے فنڈز جاری رکھے گی ۔کوویڈ ٹیسٹنگ میں کسی بھی تبدیلی کی رہنمائی چیف میڈیکل آفیسرز کے ذریعے صحت عامہ کے ماہر کے مشورے سے ہونی چاہئے۔ اسکاٹ لینڈ کے دورے کے دوران بورس جانسن نے کہا کہ ٹیسٹنگ اہم ہے ،ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہم اسکاٹ لینڈ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ کام جاری رکھیں لیکن مجھے یقین ہے کہ ہمارے نقطہ نظر میں مماثلتیں اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں۔اسکاٹ لینڈ آفس کے وزیرآئن اسٹیورٹ کا کہنا ہے کہ ہم نے جو کہا ہے وہ یہ ہے کہ اگلے ہفتے اگر اعداد و شمار اور کوویڈ اسی طرح جاری رہتے ہیں تو ہم ایک جامع منصوبہ ترتیب دیں گے کہ کوویڈ کے ساتھ معمول کے مطابق رہنا ہے، کوویڈ کے ردعمل پر یوکے حکومت اور منقسم انتظامیہ کے درمیان ہفتے میں کئی بار باقاعدہ ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں،سیج مشیروں کا ایک آزاد گروپ جو وبائی مرض میں حکومت کو مشورہ دے رہا ہے، نے بھی مفت ٹیسٹنگ کو ہٹانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ گروپ نے کہا کہ مفت ٹیسٹنگ سے چھٹکارا حاصل کرنا لوگوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا مشکل بنا دے گا اور ان لوگوں میں بے چینی بھی بڑھ سکتی ہے جنہوں نے ممکنہ نمائش کے بعد ٹیسٹنگ کو اطمینان بخش پایا ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو طبی لحاظ سے کمزور ہیں یا ان کے ساتھ رہتے ہیں کچھ لوگ مفت اور قابل رسائی ٹیسٹنگ کو ہٹانے کو ایک سگنل کے طور پر بھی لے سکتے ہیں کہ انہیں کوویڈ 19 کی علامات ظاہر کرتے ہوئے کام کی جگہ اور سماجی اجتماعات میں شرکت جاری رکھنی چاہئے۔

یورپ سے سے مزید