• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں اپوزیشن کی ’’تحریک عدم اعتماد‘‘ کے خدشے کے پیش نظر حکومت کی طرف سے ایک ’’اعلیٰ سطحی جائزہ کمیٹی ‘‘ کے قیام کے حوالہ سے کئی کہانیاں گردش کر رہی ہیں ۔یار لوگوں کا کہنا ہے کہ دو وفاقی وزراء اس ’’انڈرگرائونڈ‘‘ منصوبے میں ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ 

واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ ’’مذکورہ جائزہ کمیٹی ‘‘ میں کلیدی عہدہ کے دو حاضر سروس اعلیٰ بیوروکریٹ اور ایک معاون خصوصی کے عہدہ کا ریٹائرڈ بیوروکریٹ بھی شامل ہے۔ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ ناراض حکومتی ارکان اسمبلی اور شدید تحفظات رکھنے والے اتحادی جماعتوں کے ارکان کے اپوزیشن سے رابطوں کے بارے میں بھی ’’جائزہ کمیٹی ‘‘ اپنی تجاویز مرتب کرے گی۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی ’’متحرک سرگرمیوں‘‘ کو روکنے کے سلسلہ میں مذکورہ کمیٹی کو ’’خصوصی ٹاسک‘‘ بھی دے دیا گیا۔

وفاقی وزیر کا چہیتا پولیس افسر

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں ایک ڈی آئی جی عہدہ کے پولیس افسر کی ’’مذموم سرگرمیوں‘‘کے حوالہ سے کئی خبریں گردش کر رہی ہیں۔یار لوگوں کا کہنا ہے کہ اختیارات سے تجاوز کرنے والے مذکورہ پولیس افسر کو ایک وفاقی وزیر اور ان کے خاندان کی سرپرستی حاصل ہے ۔واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ اس پولیس افسر نے ڈی پی او کے طور پر مذکورہ وفاقی وزیر اور ان کے خاندان کے احکامات کی بجاآوری ایک ’’ذاتی خدمتگار ‘‘ کی طرح ادا کی تھیں۔ 

یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ ایک بڑے ’’مس کنڈکٹ‘‘ پر او ایس ڈی بننے والے اس پولیس افسر کو ’’دوبارہ فیلڈ‘‘ میں لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ سیاسی صورتحال کے دبائو میں سفارشی وفاقی وزیر اپنے چہیتے افسر کو لگوانے میں ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

بااثر بیوروکریٹ

صوبائی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں کلیدی عہدہ کے ایک اعلیٰ بیوروکریٹ کے ’’اثرورسوخ‘‘ کے حوالہ سے کئی کہانیاں گردش کر رہی ہیں۔ یار لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ اعلیٰ افسر کو صوبے میں تقرریوں اور تبادلوں کے معاملات میں ’’خصوصی اختیارات‘‘ حاصل ہیں۔

واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ پرائم منسٹر سیکرٹری کی سرپرستی کی وجہ سے صوبے کے کئی صوبائی وزراء بھی مذکورہ اعلیٰ افسر کے سامنے بے بس دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ صوبائی سیکرٹری بھی اپنے محکمہ کے افسران کے تبادلوں اور تعیناتیوں کے سلسلہ میں ان سے منظوری لیتے ہیں۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ سی ایم سیکرٹریٹ میں تعینات کلیدی عہدہ کے اس افسر کو ’’مضبوط ترین‘‘ قرار دیا جا رہا ہے؟

تجزیے اور تبصرے سے مزید
سیاست سے مزید