لاہور (نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں) متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر اتفاق کر لیا ہے، حزب اختلاف نے سابق صدر آصف علی زرداری کو حکومتی ارکان اور اتحادیوں سے معاملات طے کرنے کا ٹاسک دیدیا ہے.
متحدہ اپوزیشن نے شہباز شریف کے گھرپی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے اجلاس میں آئندہ سیٹ اپ پر بھی مشاورت کی گئی، تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ نوازشریف اور فضل الرحمٰن کی مشاورت سے ہوگا، اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کیلئے اپنے ارکان قومی اسمبلی سے دستخط کروانے شروع کر دیئے ہیں، اپوزیشن نے حکومتی ارکان کی حمایت کا بھی دعویٰ کیا.
عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کی صورت میں شہباز وزیراعظم ہونگے،پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کی چوہدری برادران سے بھی ملاقات کی اس موقع پر چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر مولانا فضل الرحمٰن نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے.
اپوزیشن نے ق لیگ کو ساتھ ملانے کیلئے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کی تجویز دی ہے، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی اس معاملے پر ن لیگ کو منانے کی کوششیں کر رہی ہے، اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 9رکنی کمیٹی بنا دی ہے، کمیٹی میں ن لیگ، پی پی پی اور جے یو آئی ف کے3،3 رہنما شامل ہونگے، مشترکہ کمیٹی میں ن لیگ کی نمائندگی خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق اور رانا ثناءاللہ کرینگے.
پیپلز پارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف اور سید نوید قمر کمیٹی کا حصہ ہونگے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کی نمائندگی مولانا اسعد محمود، اکرم خان درانی اور سینیٹر کامران مرتضیٰ کرینگے، رات گئے سابق صدر آصف علی زرداری سے چوہدری پرویزالٰہی نے وفد کے ہمراہ بلاول ہائوس لاہور میں ملاقات کی جس میں اہم فیصلے کیے گئے،ملاقات کے بعد دونوں جماعتوں کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نے مشاورت سے فیصلے کرنے پر اتفاق کیا۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے حوالے سے اہم معاملات پر اتفاق کرلیا،پہلے عمران خان کیخلاف تحریک لائی جائیگی، سابق صدر آصف علی زرداری حکومتی اتحادیوں سے معاملات طے کرینگے، شہباز شریف وزیراعظم ہونگے، شہباز،فضل الرحمن سے زرداری، بلاول کی ملاقات میں تحریک عدم اعتماد اچانک لانے پر اتفاق کیا گیا.
اپوزیشن نے حکومتی ارکان اسمبلی کی حمایت کا بھی دعویٰ کیا ہے،پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے میاں شہبازشریف اور آصف علی زرداری سے مشاورت کے بعد چوہدری برادران سے اُنکی رہائش گاہ پر جاکر تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی اورانہیں اپوزیشن کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا.
چوہدری برادران نے حسب معمول تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بعض نکات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور مولانا فضل الرحمن نے اُن تحفظات کو دور کرنے کی اُنہیں مکمل یقین دہانی کرائی اور کہا کہ آپکے تمام تحفظات آصف علی زرداری کرائینگے۔
پی ڈی ایم اورپاکستان پیپلزپارٹی میں اہم مشاورتی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ قائدین نے ملک کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا اور اتفاق کیا کہ پورا پاکستان اس امر پر متفق ہے کہ موجودہ حکومت سے جس قدر جلد ممکن ہوسکے، نجات دلائی جائے، عوام الناس میں مجموعی طور پر مہنگائی کا جوعذاب نازل ہے اور اس کا ظالمانہ سلسلہ مسلسل جس شدت سے جاری ہے وہ عوام کیلئے ناقابل برداشت اور ناقبول ہے، بجلی، گیس، پٹرول سمیت اشیائے ضروریہ بالخصوص کھانے پینے کی اشیاءکی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام خاص طور پر غریب اور تنخواہ دار طبقات کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔