• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عوامی دباؤ کے سامنے فون کالز اور بیساکھیاں نہیں رہیں گی،شاہد خاقان

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ عوام کے دباؤ کے سامنے فون کالز اور بیساکھیاں نہیں رہیں گی.

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی نوید جلد سنانے کیلئے تیار ہے،سابق سفیر برائے یوکرین میجر جنرل (ر) اطہر عباس نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورئہ روس حالات میں تبدیلی سے پہلے کا طے تھا.

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی مینجمنٹ کافی مشکل کام ہوتا ہے، تحریک عدم اعتماد مشاورت کے عمل سے ہی ممکن ہوگی، تحریک عدم اعتماد جس دن دائر ہوگی اسی دن پتا چلے گا پہلے تشہیر نہیں کی جائے گی.

 پی ٹی آئی کو چھوڑنے والوں کی تعداد کم نہیں ہے، بائیس ارکان اسمبلی پی ٹی آئی چھوڑ کر تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دیناچاہتے ہیں، اپوزیشن پر سنگین الزامات لگانا فواد چوہدری کی نوکری ہے، فواد چوہدری کے الزامات میں نہ پہلے حقیقت تھی نہ آج حقیقت ہے، مجھے نہیں یاد فواد چوہدری نے آخری مرتبہ کب سچ بولا تھا۔

 شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت الیکشن چوری کر کے لائی گئی اور سپورٹ کیا گیا اب مزید ایسا کرنا ممکن نہیں ہے، ابھی بھی ٹیلیفون کالز کی گئی ہیں جو مناسب بات نہیں ہے، ہمیں یقین ہے کہ عوام کے دباؤ کے سامنے فون کالز اور بیساکھیاں نہیں رہیں گی،سیاسی نظام میں جب بھی غیرآئینی مداخلت ہو تو ملک کا نظام تباہ ہوتا ہے.

 اگر مداخلت ختم نہیں ہوئی تو عوام سڑکوں پر آجائیں گے، ابھی بھی موقع ہے کہ عوام کی رائے کا احترام کریں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں یقین ہے اتحادی بھی عدم اعتماد میں ساتھ دیں گے.

 اتحادی ساتھ آئیں یا نہ آئیں تحریک عدم اعتماد آکر رہے گی، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد حکومت بننے کا کوئی مقصد نہیں ہے، عدم اعتماد کے بعد نئے انتخابات میں جانا ہی ملکی معاملات درست کرے گا، ہم سمجھتے ہیں پہلے عدم اعتماد وزیراعظم کیخلاف ہونا چاہئے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی نوید جلد سنانے کیلئے تیار ہے، تحریک عدم اعتماد میں تمام اپوزیشن جماعتیں برابر کی شریک ہیں،اپوزیشن مشاورت اور اجتماعی دانش کے ساتھ فیصلے کرے گی۔

اہم خبریں سے مزید