اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی قادر چانڈیو کی نااہلیت سے متعلق کیس غیر موثر ہونے پر نمٹاتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62ون ایف کو سیاستدانوں کیلئے پھندے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ منگل کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو عدالت نے نشاندہی کہ معاملہ تو 2013 کے انتخابات سے متعلق ہے، فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے کہاکہ 2013 کے انتخابات کا ہی معاملہ ہے اور آج 2022 آگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹربیونل نے ان کے موکل کی ایم اے کی ڈگری بوگس قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کا حکم دیا تھا ۔