خانیوال،لاہور(نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کی طاقت دیکھ کر سلیکٹڈ کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، ہمارا جینا مرنا عوام کے ساتھ ،کٹھ پتلی کا کوئی مستقبل نہیں، اس نے تولندن بھاگنا ہے، ہم آپ کوچار دن دیتے ہیں،عمران استعفا دو اسمبلی توڑو، کٹھ پتلی سمجھاتھا کہ کوئی اس کا مقابلہ نہیں کریگا، پیچھے ہٹنے والے نہیں، حساب لینے اسلام آباد جارہے ہیں، عوام گیس،بجلی کا بل نہیں بھر سکتے،یہ کہتا ہے گھبرانا نہیں ہے.
پانی کی تقسیم میں ناانصافی سے کسان کا معاشی قتل ہوتا ہے، جہاں دیکھیں مایوسی ہی مایوسی ہے ، ہر طبقہ پریشان ہے، ہر شہری مشکل میں ہے، ہمیں منافق کو بھگانا ہے، یہ قوم کیلئے عذاب بنا ہوا ہے، کون کہتا تھا کہ بجلی منہگی ہوئی تو وزیراعظم چور؟ کون کہتا تھا پٹرول مہنگا ہو تو وزیراعظم چور؟،کھاد چور کون ہے؟،چینی چور کون ہے؟ آٹا چور کون ہے؟ پانی چور کون ہے؟،3سال گزرنے کے بعد سب سے بڑا چور کون نکلا؟،ہم ہر غاصب اور آمر سے ٹکرائے ہیں، تم تو ایک کٹھ پتلی سلیکٹڈ ہو، کٹھ پتلی نےسمجھا تھا کہ میڈیا پر پابندی لگاکر عوام کی آواز دبادیگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خانیوال میں عوامی مارچ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ بنی گالہ سے چیخیں آرہی ہیں، 3سال سے کہہ رہا تھا دنیا بھرمیں مہنگائی ہو رہی ہے، ہر دوسرے ہفتے 10 سے 12روپے پٹرول کی قیمتیں بڑھاتا رہا، جیالوں کی محنت کے بعد کٹھ پتلی جھک گیا، پٹرول کی قیمتوں میں 10 روپے کمی جیالوں کی کامیابی ہے،کٹھ پتلی خوفزدہ اور ڈرپوک ہے، یہ سلیکٹڈ کی بھول تھی.
جیالے کل بھی تھے اور آج بھی موجود ہیں، پیپلزپارٹی نے جنرل ضیا، جنرل مشرف کا مقابلہ کیا ،تم تو ایک سلیکٹڈ کٹھ پتلی ہو،شہید بی بی کے دور حکومت میں کسانوں کوپورا معاوضہ ملتا تھا، جھوٹے آدمی نے کسانوں کا معاشی قتل کیا، یوریا کا بحران پیدا کرکے اورپانی کی تقسیم میں ناانصافی کی وجہ سے کسان کا معاشی قتل کیا جاتا ہے، کسانوں کواصل قیمت نہیں مل رہی، کیا خانیوال کے لوگ حساب لینے کیلئے میرے ساتھ اسلام آباد چلیں گے۔
قادر پٹیل نے مزیدکہا کہ شاہ محمود قریشی کا نہ ہی اتنا قد ہے اور نہ ہی ان میں سیاسی شعور اور پختگی ہے کہ وہ بلاول بھٹو زرداری سے مناظرہ کریں،شاہ محمود قریشی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیٹا میں ملتان آرہا ہوں اور وہاں کے عوام کو تمہارے کرتوت کے حوالے سے آگاہ کروں گا، شاہ محمود کے پاس ہے ہی کیا کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو شہید کے سیاسی جانشی بلاول بھٹو زرداری سے مناظرہ کرے، شاہ محمود قریشی کو سیاسی وابستگیاں تبدیل کرنے اور چاپلوسی کے سوا آتا ہی کیا ہے؟
شاہ محمود نے آنکھوں پر نفرت کی پٹی باندھ کر سندھ دیکھا اسلئے انہیں سندھ کی ترقی نظر نہیں آئی، سندھ کا تھر ترقی میں سب سے آگے ہے، عمران خان نے کے پی میں جو تباہی مچائی ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی بگڑے ہوئے بچوں کی طرح بات کرتے ہیں ،وہ بڑے کب ہونگے؟
انہوں نے خارجہ امور کا ستیا ناس کر دیا ،سفارتی امور میں چاپلوسی نہیں چلتی، عمران خان شاہوں کے ڈرائیور بن جاتے ہیں اور قریشی بیرا،ملتان میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری استقبال دیکھ کر قریشی کے ہوش اڑ گئے کیونکہ جنوبی پنجاب لوٹوں، لٹیروں اور سیاسی نوسر بازوں سے پاک ہو رہا ہے،ملتان میں سیاسی بھگوڑے کو دندان شکن شکست ہوگی۔