پشاور(نمائندہ جنگ/مانیٹرنگ ڈیسک) کوچہ رسالدارپشاور کی مسجد میں ہونے والے خودکش بم دھماکہ میں کوہاٹ، ہنگو ،اورکزئی اور کرم سے تعلق رکھنے والے ایک کمسن بچہ سمیت 14 افراد بھی شہید ہوئے جن میں سول سیکریٹریٹ پشاور میں تعینات سیکشن آفیسر، پولیس میں کمپیوٹر آپریٹر اور ریٹائرڈ پرنسپل سمیت 4 سرکاری ملازمین بھی شامل بتائے جاتے ہیں۔ ادھر قبائلی ضلع کرم میں سانحہ پشاور کے خلاف آج سوگ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ابتدائی موصولہ طلاعات اور باخبر ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز ہونے والے پشاور دھماکہ میں قبائلی ضلع اورکزئی کی لوئر تحصیل کے علاقہ انڈ خیل (تازی خیل ) سے تعلق رکھنے والے حضر علی ولد یاسین علی کے علاوہ اورکزئی کے سید جعفر حسین بھی بم دھماکہ میں شہید ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق پشاور بم دھماکے میں کوہاٹ کے نواحی علاقہ استرزئی پایان کے ایک سرکاری ملازم بھی شہید ہوگئے جن کی شناخت سپرنٹنڈنٹ مسرت حسین کے نام سے ہوئی یے۔ قبائلی ضلع کرم کے صدر مقام پارہ چنار کے نواحی علاقہ زیڑان سے تعلق رکھنے والے ناصر علی ولد نثار علی سیکشن آ فیسر فنانس ڈیپارٹمنٹ پشاور سیکریٹریٹ کے علاوہ پولیس ڈیپارٹمنٹ پشاور میں کمپیوٹر آپریٹر اختر حسین سکنہ ملانہ پارہ چنار، لوئر کرم کے علاقہ علی زئی سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ پرنسپل ظفرعلی اور پارہ چنار کے رہائشی کمسن حسن عباس بھی دھماکہ میں شہید ہو گئے ہیں۔ دھماکہ میں ضلع ہنگو کے 7 افراد بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں جن کی شناخت حسین غلام، علی مجان سکنہ لودھی خیل، بازگل، قربان علی اور محمد ساکنان ابراہیم زئی، الطاف حسین سکنہ سیدانو بانڈہ اور سید مسرت حسین سکنہ گنجان کلے ہنگو کے ناموں سے ہوئی ہے۔المناک سانحہ پر کوہاٹ ڈویژن بھر میں ماحول انتہائی سوگوار ہے جبکہ قبائلی ضلع کرم کے صدر مقام پارہ چنار میں سوگ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔