پشاور(ایجنسیاں)پشاورکے علاقے قصہ خوانی میں کوچہ رسالدار دھماکے کے مزید 6 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا کی تعداد 63 ہوگئی، 25 شہدا کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی ‘اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ‘واقعہ کا مقدمہ درج ‘دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کےمطابق اسپتال میں تاحال 37 زخمی زیر علاج ہیں جن میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہے‘ایس ایس پی آپریشنز ہارون رشیدکے مطابق خود کش حملہ آور کے خاکے تیار اور جسم کے اعضاء اکٹھے کر لیے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے نادراکی مدد سے خودکش بمبار کی شناخت ہوگئی‘ ساتھ ہی سہولت کاروں کا بھی سراغ لگا لیا گیا ہے۔
انشا اللّٰہ 48گھنٹوں میں پورا نیٹ ورک میڈیا سے سامنے پیش کردیں گے جبکہ وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ تحقیقاتی ادارے اور خیبرپختونخوا کی پولیس واقعہ میں ملوث تینوں کرداروں کی شناخت کرچکی ہے اور ان کی تہہ تک پہنچ چکے ہیں۔
آئندہ ایک دو روز تک پولیس ملزموں تک پہنچ جائے گی‘ادھرپشاور کی فضا دوسرے روز بھی سوگوار ہے‘قصہ خوانی بازار بند جبکہ تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ر ہیں‘قانون نافذ کرنے والے اداروں نےمسجد کا محاصرہ کررکھا ہے اور اس میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں۔
دریں اثناءوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ہفتے کے روز گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے ہمراہ کوہاٹی گیٹ پشاور میں واقع امام بارگاہ حسین آباد کا دورہ کیا اور وہاں پر سانحہ کوچہ رسالدار کے سانحے کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز، حکومت اور عوام کے تعاون سے دہشت گردی کے اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے پر عزم ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہاکہ ہم اپنی کمزوریوں کوٹھیک کریں گے اور سرزد ہونے والی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
دوسری جانب جامع مسجد کوچہ رسالدار میں خودکش دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔مقدمہ تھانہ خان رزاق کے ایس ایچ او وارث خان کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے۔سی ٹی ڈی نے دو مشتبہ افراد کوحراست میں لے لیا ہے، خود کش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں ۔