لاہور، اوکاڑہ، ساہیوال(نمائندگان جنگ، ایجنسیاں) پیپلزپارٹی کا عوامی مارچ لاہور پہنچ گیا۔ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہمارا مارچ بیروزگاری، مہنگائی اور غربت کیخلاف ہے، کٹھ پتلی کے پاس صرف تین دن باقی ہیں استعفیٰ دیں اور گھر جائیں، یا ہمت ہے تو اسمبلیاں توڑ کر نئے انتخابات کرائیں، عمران خان عوام کا نہیں کسی اور کا نمائندہ ہے،جو کہتا تھا گھبرا نا نہیں اب اسکی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، سلیکٹڈ کو بھگائیں گے اور ملک میں عوامی راج لائیں گے۔
حکومت کو ڈی چوک پرجلسے کی اجازت دینا پڑیگی، کٹھ پتلی نے کسانوں کو کھاد مہنگے داموں خریدنے پر مجبور کردیا،غریبوں کے سر سے چھت چھینی، اپنا بنی گالہ کا گھر ریگولرائز کروایا،یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے،عوام کا عمران خان سے اعتماد اٹھ چکا ، اب پارلیمنٹ میں بھی عدم اعتماد لانا چاہیے ۔
اوکاڑہ اور رینالہ خورد میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوری حملہ کر کے کٹھ پتلی حکومت کو گرائینگے، اگر عوام ہمارے ساتھ ہیں تو اسلام آباد دور نہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان کی معاشی پالیسی کی وجہ سے جو بحران ہے اس کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
یہ بحران عمران خان کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ہے جسکی وجہ سے آپ مشکل میں ہیں۔ عام آدمی کا جینا حرام کر دیا گیا ہے۔ ملک کا ہر طبقہ مشکل میں ہے۔ ہم عوام کو مشکل سے نکالنے اور مشکلات سے نجات دلانے کیلئے سات روز سے سڑکوں پر ہیں۔ساہیوال سے اوکاڑہ تک عوام نے جس گرم جوشی سے استقبال کیا ہے میں انکا بے حد شکرگزار ہوں۔
عوام نے عوامی مارچ کی حمایت کر دی ہے پورا پاکستان ہمارے قافلے کا حصہ بن چکا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کہتی ہے کہ کسان خوشحال تو ملک خوشحال۔ قائد عوام شہید نے کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا تھا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ایک بار اوکاڑہ کے کسانوں کو مسئلہ درپیش آیا تو محترمہ بینظیر بھٹو نے ان کیلئے بھرپور آواز بلند کی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی مزدوروں ، کسانوں، طالب علموں، نوجوانوں اور خواتین کی جماعت ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کٹھ پتلی نے کسانوں کو یوریا اور دیگر کھاد بلیک مارکیٹ سے مہنگے داموں خریدنے پر مجبور کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس جھوٹے شخص نے ایک کروڑ نوکریوں اور 50لاکھ گھر دینے کا جھوٹا وعدہ کیا تھا۔ نوجوان آپکو بتائینگے کہ یہ تبدیلی کے نام پر تباہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرا پیغام ہے کہ میں بھی آپ کی طرح نوجوان ہوں اور آپکے مسائل سمجھتا ہوں جتنی یونیورسٹیاں پاکستان میں ہیں زیادہ تر پاکستان پیپلزپارٹی نے بنائی ہیں آج جلسے میں زیادہ تر طالب علموں کو دیکھ رہا ہوں۔ آپ میں سے کون کون طالب علم ہے تو جلسے میں شریک ہزاروں طالبعلموں نے ہاتھ کھڑا کرکے اپنی موجودگی کا اعلان کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ طلباءاپنے جمہوری حق سے محروم ہیں، طلباء یونین پر پابندی ہے۔ سندھ نے پابندی ختم کرکے طلباءیونین کو بحال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباءنے ایوب خان، یحییٰ خان اور ضیاءکیخلاف تحریکیں چلائیں۔ ان آمروں نے ملک کے نوجوانوں کو جمہوری سیاست سے دور کیا۔ ہم طلباءیونین کو پورے ملک میں بحال کرنے کے حامی ہیں تاکہ طلباءباشعور ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عام آدمی کی جماعت ہے۔ اوکاڑہ میں بھٹو کالونی ہے جو قائدعوام بھٹو نے دی تھی۔ پیپلزپارٹی نے آپ کو اپنی زمین کا مالک ہونے کا حق دلوایا، حق ملکیت دیا۔ عمران خان تو اب گھر بنانے کی بات کر رہا ہے ہم نے تو پانچ اور سات مرلہ اسکیم دی۔
انہوں نے تو غریبوں کے سر سے چھت چھینی اور خود اپنا بنی گالہ کا گھر ریگولرائز کروایا۔ صدر زرداری نے تنخواہوں اور پنشنوں میں اضافہ کیا تاکہ عوام خود کو تنہا نہ سمجھیں مگر اب کیا ہوا چھین رہا ہے کپتان، روٹی کپڑا اور مکان۔
اس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جب رینالہ میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے سارے صوبوں کے انکے حقوق دلوائے، این ایف سی ایوارڈ دلوا کر صوبوں کو خودمختار بنایا۔ ہماری حکومت آنے سے پہلے ملک میں کسادبازاری تھی، گندم، چینی، چاول امپورٹ کئے جاتے تھے مگر پیپلزپارٹی کی حکومت میں صدر آصف علی زرداری نے کسانوں کو سپورٹ پرائس دی تو ایک سال میں ہم نے ایشیا کو ایکسپورٹ کرنا شروع کردیا۔
انہوں نے عوام سے کہا کہ آئین ایک مرتبہ پھر پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں، میر ا آ پ سے وعدہ ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا نامکمل مشن پورا کرینگے۔
روٹی، کپڑا اور مکان کا مشن نبھائیں گے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اسلام آباد پہنچ کر کٹھ پتلی کو بھگائیں گے۔ آپ میرے ساتھ آئیں، اسلام آباد جاتے ہیں، آپکا پیغام اسلام آباد پہنچائیں گے۔